1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: امریکہ ایف سولہ طیاروں کے مرمتی سامان دینے پر راضی

8 ستمبر 2022

پینٹاگون نے پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی مرمت کا ساز و سامان فراہم کرنے کے لیے 45 کروڑ ڈالرز کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔ واشنگٹن کے مطابق ان آلات کے مجوزہ فروخت سے خطے میں بنیادی فوجی توازن میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

https://p.dw.com/p/4GYWE
Pakistan Air Force | F 16C |  Nellis Air Force Base Nevada
تصویر: imago/StockTrek Images/R. Edgcumbe

امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے بدھ کے روز جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس معاہدے کے تحت پاکستان کے موجودہ ایف سولہ جنگی طیاروں کی مرمت اور معاونت فراہم کی جائے گی۔ تاہم اس معاہدے میں پاکستان کو کسی نئی قسم کے ہتھیار کی صلاحیت فراہم نہیں کی جائے گی۔

امریکہ نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی مرمت کے معاہدے سے علاقائی طاقت کے توازن میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

’بھارت نے پاکستان کا کوئی بھی ایف سولہ طیارہ تباہ نہیں کیا‘

پاکستانی ایف سولہ کی تباہی کے ’ناقابل تردید ثبوت‘ ہیں، بھارتی دعویٰ

پینٹاگون کا کہنا ہے کہ جنگی طیاروں کی مرمت کے سامان کا ٹھیکہ ایرواسپیس کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن کو دیا جائے گا۔

اس حوالے سے امریکی ڈیفنس سکیورٹی کوآپریشن ایجنسی (ڈی ایس سی اے) کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈی ایس سی اے نے کمپنی کو مطلوبہ اجازت فراہم کر دی ہے۔

 دہشت گردی کے خلاف اہداف کے حصول میں مددگار

ڈی ایس سی اے کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان نے امریکہ سے ایف سولہ طیاروں کی دیکھ بھال اور معاونت برقرار رکھنے کی درخواست کی تھی۔ اور امریکی کانگریس کو اس ممکنہ فروخت کے حوالے سے مطلع کر دیا گیا ہے۔

ڈی ایس سی اے کے مطابق اس تکنیکی امداد کے تحت انجینیئرنگ، تکینکی اور لاجسٹیکل سروسز شامل ہوں گی۔ لیکن طیارے میں کسی نئی صلاحیت اور اسلحے کا اضافہ شامل نہیں ہوگا۔

بھارت اب ایف سولہ طیارے بھی بنائے گا

ایف سولہ لینے ہیں تو پورے پیسے خود دو

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ممکنہ فروخت سے پاکستان کے ایف سولہ جنگی طیاروں کے فضائی بیڑے کی دیکھ بھال جاری رکھنے میں مدد ملے گی۔ اس سے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں فضا سے زمین پر مار کرنے کی صلاحیت کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ اور اس کے ساتھ ہی اس فروخت سے امریکی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے اہداف کے حصول میں بھی مدد ملے گی۔

بیان کے مطابق، "پاکستان کو ان سروسز اور آلات کو اپنی افواج میں شامل کرنے میں کوئی مشکل نہیں آئے گی اور اس ممکنہ فروخت سے خطے میں بنیادی عسکری توازن میں بھی کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔"

امریکی ساختہ ایف سولہ طیارے پاکستان کی فضائی جنگی صلاحیت کا سب سے اہم حصہ ہیں
امریکی ساختہ ایف سولہ طیارے پاکستان کی فضائی جنگی صلاحیت کا سب سے اہم حصہ ہیںتصویر: picture alliance/AP Photo/A. Naveed

دفاعی سازو سامان کے لیے پاکستان کا امریکہ پر انحصار

خیال رہے کہ جولائی 2019 میں امریکی محکمہ دفاع نے پاکستان کو ایف سولہ جنگی جہازوں کی دیکھ بھال کے لیے 12 کروڑ 50 لاکھ ڈالر دینے کا اعلان کیا تھا، اور یہ سلسلہ اس سے پہلے بھی ایسے ہی جاری تھا۔

امریکی ساختہ ایف سولہ طیارے پاکستان کی فضائی جنگی صلاحیت کا سب سے اہم حصہ ہیں۔ پاکستان کے پاس مجموعی طور پر 85 ایف سولہ طیارے ہیں جن میں سے 66 پرانے بلاک 15 طیارے ہیں اور 19 جدید ترین بلاک 52 ہیں۔ یہ طیارے امریکی ٹیکنیکل سکیورٹی ٹیم کی نگرانی میں ہیں۔

ایف سولہ طیاروں کی خرید: بھارت ناراض، پاکستان حیران

پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فراہمی کی مخالفت مسترد

پاکستان اپنے دفاع کے لیے جنگی طیاروں سمیت مختلف قسم کا اسلحہ اور جنگی سازو سامان امریکہ سے خریدتا رہا ہے۔ اور ان جنگی سازو سامان کا نہ صرف دہشت گردی کے خلاف جنگ میں استعمال کرتا رہا ہے بلکہ مشرقی سرحد کی حفاظت کے لیے بھی اسی پر انحصار کرتا ہے۔

ج ا/ ص ز (روئٹرز)