پاکستان میں بين الاقوامی کرکٹ کی واپسی
30 مارچ 2018خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی عالمی چیمپئن ٹيم ویسٹ انڈیز کے دورہ پاکستان کے موقع پر پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے سخت سکیورٹی انتظامات کیے جارہے ہیں۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے ہوٹل سے اسٹیڈیم تک کے راستے کو محفوظ بنانے کے ليے آٹھ ہزار سکیورٹی اہلکار نافذ کیے جائیں گے۔ ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے درمیان کھیلی جانے والی تین میچز کی اس سیریز میں ریفری کے فرائض سابق آسٹریلوی کھلاڑی ڈیوڈ بون سر انجام دیں گے۔ انٹرنيشنل کرکٹ کونسل (ICC) کے جنرل منیجر جیوف ايلڈرائس اور ايڈرین گرفتھ انتظامی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لیے اس موقع پر کراچی میں موجود ہوں گے۔
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم جلد پاکستان آ رہی ہے
پی ایس ایل سے تین نئے کھلاڑی پاکستان ٹیم میں شامل
سری لنکن کرکٹ ٹیم کے خلاف سن 2009 میں دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان میں بين الاقوامی کرکٹ کا سلسلہ رک گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں پاکستان نے زمبابوے کے خلاف پہلی مرتبہ بین الاقوامی میچ تین سال قبل کھیلا تھا جبکہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں نو سال کے بعد بين الاقوامی کرکٹ کی واپسی ہو رہی ہے۔ حال ہی میں پاکستان سپر لیگ سیزن تھری کا فائنل بھی کراچی کے اسٹیڈیم ہی میں منعقد ہوا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے اپنے آبائی شہر کراچی میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلنے والی ٹیم میں احمد ايسے واحد کھلاڑی ہیں، جو اس سے قبل بھی کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں بین الاقوامی میچ کھیل چکے ہیں۔ پاکستان کے کپتان پر امید ہیں کہ ’پی ایس ایل فائنل کی طرح کراچی کے شائقین بھرپور تعداد میں يہ میچ دیکھنے اسٹیڈیم جائیں گے۔
ٹی ٹوئنٹی، پاکستانی کرکٹ ٹیم ورلڈ رینکنگ میں اب پہلے نمبر پر
ٹی ٹوئنٹی کی عالمی رینکنگ میں پاکستان کی ٹیم پہلی پوزیشن پر فائض ہے۔ سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف تین میچوں کی سیریز میں دو کے مقابلے ايک میچ سے فاتح رہی تھی۔ سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ ’جیت کے مومینٹم کو برقرار رکھنے کی کوشش کی جائے گی۔‘
اس سيريز کے ليے پاکستان کی ٹیم میں پی ایس ایل کے سیزن تھری میں اعلٰی کارکردگی پیش کرنے والے تین ابھرتے ہوئے نوجوان کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ان میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے لیے کھیلنے والے بلے باز آصف علی، آل راؤنڈر طلعت حسین اور لاہور بادشاہ کے فاسٹ باؤلر شاہین آفریدی شامل ہیں۔ دوسری جانب ویسٹ انڈیز کی ٹیم بھی نوجوان اور کم تجربہ کار کھلاڑیوں پر انحصار کر رہی ہے۔ تین میچوں کی سیریز میں ویسٹ انڈیز کی کپتانی کے فرائض جیسن محمد سر انجام دیں گے جبکہ بیٹنگ میں مارلن سیمیولز واحد تجربہ کار کھلاڑی ہیں۔