پاکستان کا دورہ بہت چیلنجنگ ہے، جنوبی افریقی کوچ
25 جنوری 2021جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم کے کوچ مارک باؤچر نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا اور سکیورٹی کی سخت پابندیوں نے موجودہ سیریز کو نہ صرف مشکل بنا دیا ہے بلکہ اس میں ان کی ٹیم کو بہت سے چیلنجز کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ پہلا ٹیسٹ میچ چھبیس جنوری سے کراچی میں کھیلا جا رہا ہے۔بہترین کپتان، آئی سی سی کے پول میں عمران خان سب سے آگے
جنوبی افریقی ٹیم کا دورہ
پاکستان کا دورہ کرنے والی جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم چودہ برس بعد پاکستانی سرزمین پر کھیلنے آئی ہے۔ سن 2009 میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر دہشت گردانہ حملے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کا پاکستان میں انعقاد معطل ہو کر رہ گیا تھا۔ ایک طویل عرصے کے بعد ایک مضبوط اور معروف کرکٹ ٹیم پاکستان کے دورے پر ہے۔ اس کے میچز کراچی، راولپنڈی اور لاہور میں کھیلے جائیں گے۔ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کےمقابلے سن 2019 کے اواخر سے بحال ہوئے ہیں۔
سخت سکیورٹی میں دورہ
سابق وکٹ کیپر بیٹسمین مارک باؤچر کا کہنا ہے کہ یہ دورہ انتظامی حوالے سے خاصا چیلنجنگ ہے کیونکہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں فی الوقت باہر نکلنا محال خیال کیا جاتا ہے۔ مارک باؤچر نے ان خیالات کا اظہار ایک ورچوئل پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
پاکستانی ڈومیسٹک کرکٹ میں پہلا آسٹریلوی کھلاڑی
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب سخت سکیورٹی اور مشکل حالات کھلاڑیوں اور انتظامیہ کے ذہنوں میں چھائے ہوں، تو پوری طرح کرکٹ کھیلنا ممکن نہیں رہتا۔ پاکستان پہنچنے پر جنوبی افریقی ٹیم کے کورونا ٹیسٹ بھی کیے گئے تھے اور تمام کھلاڑیوں اور آفیشلز کے ٹیسٹوں کے نتائج منفی رہے تھے۔
جنوبی افریقہ بمقابلہ پاکستان
پاکستان کی کرکٹ ٹیم نوجوان کرکٹر بابر اعظم کی کپتانی میں پہلا ٹیسٹ میچ چھبیس جنوری کو کراچی میں کھیلے گی۔ بطور کپتان بابر اعظم کا یہ پہلا میچ ہو گا۔ وہ نیوزی لینڈ کے دورے کے دوران انجری کا شکار تھے اور کوئی میچ نہیں کھیل سکے تھے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم ’وائٹ واش‘ سے بچ گئی
دوسرے پانچ روزہ ٹیسٹ میچ کا میزبان شہر راولپنڈی ہو گا اور وہاں یہ ٹیسٹ میچ چار سے آٹھ فروری تک کھیلا جائے گا۔ ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز گیارہ فروری سے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلی جائے گی۔ اس سیریز کے تینوں میچ لاہور ہی میں ہوں گے۔
ع ح / م م (اے ایف پی)