پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں 152 رنز سے فتح
18 اکتوبر 2024پاکستان نے انگلینڈ کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں 152 رنز سے شکست دے کر ہوم گراؤنڈ پر جیت کا طویل انتظار ختم کر دیا۔ آج بروز جمعہ ملتان میں اختتام پذیر ہونے والے اس میچ کے لیے ری سائیکل کی گئی ٹرننگ پچ پر نعمان علی اور ساجد خان نے یاد گار بولنگ کراتے ہوئے مخالف ٹیم کی تمام بیس وکٹیں حاصل کیں۔
بائیں ہاتھ کے اسپنر علی نے چھالیس رنز کے عوض آٹھ وکٹیں حاصل کیں اور انہوں نے دوسرے ٹیسٹ میں مجموعی طور پر گیارہ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ انگلینڈ کی ٹیم پہلے سیشن کے اندر ہی میچ کے لیے تیار کی گئی خشک وکٹ پر 144 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
آف اسپنر خان نے پہلی اننگز میں ایک سو گیارہ رنز دے کر سات کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ دوسری اننگز میں ترانوے رنز کے بدلے دو وکٹیں حاصل کیں۔ ان دونوں اسپنرز نے بغیر کسی تبدیلی کے بولنگ جاری رکھی اور مہمان ٹیم کو جیت کے لیے دیے گئے 297 رنز کے مشکل ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی اس کا پتہ صاف کر دیا۔
یہ جیت کپتان شان مسعود کی پہلی جیت تھی، جو پچھلے سال ٹیسٹ ٹیم کا کپتان بننے کے فوری بعد لگاتار چھ ٹیسٹ میچ ہار چکے تھے۔ اس جیت کے بعد پاکستانی ٹیم کی ہوم وکٹ پر گیارہ مرتبہ شکست کا تسسلسل بھی ٹوٹ گیا ہے، جس میں انگلینڈ کے خلاف چار مرتبہ ہار بھی شامل تھی۔
آج سے پہلے پاکستان کو کسی ہوم ٹیسٹ میں آخری مرتبہ کامیابی 2021 کے اوائل میں جنوبی افریقہ کے خلاف حاصل ہوئی تھی۔ اس لیے کہ انگلینڈ سے ہارنے کے علاوہ پاکستان کو آسٹریلیا سے ہوم ٹیسٹ اور حال ہی میں بنگلہ دیش سے بھی صفر کے مقابلے میں دو میچوں سے شکست ہوئی تھی۔ آج کی فتح کے بعد شان مسعود کا کہنا تھا، ''چھ مشکل وقتوں کے بعد پہلی جیت ہمیشہ خاص ہوتی ہے۔‘‘
مسعود نے دوسرے ٹیسٹ کے لیے پاکستانی ٹیم میں تھوک کے حساب سے تبدیلیوں کا ذکر کر تے ہوئے کہا، ''پچھلے ہفتے بہت کچھ ہوا۔ لیکن ہم نے 20 وکٹیں حاصل کرنے کی حکمت عملی بنائی اور ہم نے ایسا کر بھی لیا۔‘‘ آؤٹ آف فارم بابر اعظم کی جگہ نمبر چار پر کھلائے گئے کامران غلام نے اپنی پہلی ہی اننگز میں شاندار سینچری بنائی۔ پاکستان نے نو ماہ سے ریڈ بال کے ساتھ نہ کھیلنے والے اسپنرز ساجد خان اور نعمان علی کو ٹیم میں لے کر بہت بڑا رسک لیا تھا۔
شان مسعود کا کہنا تھا، ''نعمان اور ساجد تجربہ کار کھلاڑی ہیں۔کامران کے لیے دنیا کے بہترین بلے باز (بابر اعظم) کی جگہ لینا کبھی بھی آسان نہیں تھا، لیکن یہ سینچری بنانا بہت خاص تھا۔‘‘
انگلینڈ کی ٹیم پہلی اننگز میں ایک مشکل وکٹ پر پاکستانی اسپنرز کو جھیلتے ہوئے 291 رنز بنا سکی تھی۔ بین ڈکٹ نے سینچری اسکور کی لیکن انگلش مڈل آرڈر ساجد خان کے سامنے ٹوٹ کر بکھر گیا۔ پاکستان کو پہلی اننگز میں انگلینڈ پر 75 رنز کی اہم برتری حاصل ہوئی تھی۔
پاکستان کی دوسری اننگز میں وکٹ کیپر جیمی اسمتھ اور جو روٹ نے تین گیندوں کے وقفے سے دو مرتبہ سلمان علی آغا کے کیچ چھوڑ دیے تھے اور یوں اس آل راؤنڈر نے انتہائی اہم 63 رنز بنائے اور پاکستانی ٹیم کی مجموعی برتری کو 296 رنز تک بڑھا دیا۔
انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے کہا ، ''کوئی بھی کیچ نہیں چھوڑنا چاہتا لیکن اکثر ان حالات میں وکٹ کے پیچھے کھڑے ہو کر کیچ پکڑنا آسان نہیں ہوتا۔‘‘ انگلینڈ نے گزشتہ ہفتے پہلا ٹیسٹ میچ سات وکٹوں کے نقصان پر ریکارڈ توڑ 823 رنز بنا کر اننگز ڈیکلئیر کر کے ایک اننگز اور 47 رنز سے جیت لیا تھا۔ دونوں ممالک کی ٹیموں کے مابین سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ آئندہ جمعرات سے راولپنڈی میں شروع ہو گا۔
ش ر⁄ م م (اے پی)