پرنس فیلپ کی آخری رسومات پر برطانیہ میں سوگ
17 اپریل 2021ڈیوک آف ایڈنبرا اور برطانوی ملکہ الزبتھ ثانی کے شوہر پرنس فیلپ کی آخری رسومات وِنڈسر محل کے گراؤنڈ میں ادا کی جا رہی ہیں۔ ساڑھے نو سو سال پرانی شاہی رہائش گاہ لندن سے تیس کلومیٹر کے فاصلے پر مغرب میں واقع ہے۔ یہ تقریب براہ راست ٹیلی وژن پر نشر کی جارہی ہے۔
شہزادہ فیلپ کی رائل نیوی سے وابستگی اور ان کی سمندر سے محبت اس تقریب کا محور رہے گی۔
اپنی ڈیزائن کردہ لینڈ روور میں آخری سفر
کورونا وائرس کی وبا کے سبب پرنس فیلپ کی آخری رسومات کی تقریب میں شاہی خاندان کے ارکان سمیت صرف 30 افراد شریک ہو رہے ہیں۔ البتہ اس دوران مسلح افواج کے 730 سے زائد ارکان موجود رہیں گے۔ آخری رسومات کے موقع پر شاہی خاندان سمیت ان کے چند عزیز و اقارب کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
لندن میں شاہی خاندان کی سرکاری رہائش گاہ بکنگھم پیلس کے مطابق شہزادہ فیلپ کی میت کو تابوت میں سینٹ جارج چیپل کے گراؤنڈ تک ان کی اپنی ہی ترمیم شدہ لینڈ روور گاڑی پر رکھ کر ایک مختصر جنازہ کی شکل میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ پرنس فیلپ نے یہ گاڑی ڈیزائن کرنے میں خود بھی مدد کی تھی۔
اس موقع پر مقامی وقت دوپہر تین بجے ملک بھر میں ایک منٹ تک مکمل خاموشی اختیار کی گئی۔
'ہمت، حوصلے اور اعتماد والی شخصیت‘
پرنس فیلپ نو اپریل کو ننانوے برس کی عمر میں ونڈسر محل میں انتقال کر گئے تھے۔ الزبتھ ثانی اور پرنس فیلپ کا ازدواجی بندھن سات دہائیوں سے زائد عرصے پر محیط رہا۔ انہوں نے بطور ڈیوک آف ایڈنبرا کئی شاہی ذمہ داریوں کو بھی احسن انداز میں نبھایا۔ رائل نیوی میں خدمات کی وجہ سے فلپ کی آخری رسومات میں ان کو 'شجاعت، حوصلہ اور بااعتماد‘ فرد کے طور پر یاد کیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر صارفین شاہی خاندان کے اظہار تعزیت کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ ''ملکہ کے ساتھ آپ کی وفاداری کا شکریہ اور ہم سب کو کئی سالوں سے بہلاتے رہے۔ شہزادہ فلپ، ڈیوک آف ایڈنبرا ۔‘‘
صحت عامہ کے ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے اس تقریب کو عوامی سطح پر منعقد نہیں کیا گیا تاہم یہ تقریب ٹیلی وژن پر براہ راست نشر کی جارہی ہے۔
ع آ / ا ب ا (ڈی پی اے، اے ایف پی، اے پی)