پیسے کہاں سے آئے؟ جرمنی میں لاکھوں یورو کی جائیداد ضبط
20 جولائی 2018جرمن جریدے اشپیگل کی ایک رپورٹ کے مطابق اس خاندان کی ملکیت اس جائیداد کی مجموعی مالیت قریب دس ملین یورو بنتی ہے، جب کہ اسے خریدنے کے لیے پیسہ غیرقانونی طریقے سے حاصل کیا گیا۔
اشپیگل کے مطابق اس جائیداد میں فلیٹ، مکانات اور پلاٹس شامل ہیں، جو اس خاندان نے اپنے مختلف رشتہ داروں حتیٰ کے قریبی احباب کے نام لگا رکھے تھے۔
جعلی شادیوں کے خلاف جرمن اور ڈینش پولیس کی کارروائیاں
جرمنی: غیر قانونی جسم فروشوں کے خلاف پولیس کے چھاپے
پولیس کا کہنا ہے کہ اس جرائم پیشہ نیٹ ورک کی نگرانی پولیس نے اکتوبر 2014ء میں ایک بینک ڈکیتی کے بعد شروع کی تھی۔ اس واقعے میں گینگ نے ایک بینک کے سو سے زائد تجوریاں توڑ کر نو ملین یورو کی رقم اڑا لی تھی۔
برلن شہر کے پراسیکیوٹر بیرنہارڈ مِکس نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ گزشتہ طویل عرصے سے اس نیٹ ورک کی نگرانی کی جا رہی تھی۔
تفتیش کاروں کے مطابق چھاپے مار کر متعدد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، مگر لوٹا گیا مال اور پیسہ اب تک برآمد نہیں کیا جا سکتا ہے۔ مِکس نے بتایا کہ اس گروہ میں شامل ایک شخص کا ایک بھائی ایسا بھی تھا، جو گزر بسر کے لیے سرکاری مدد پر انحصار کرتا تھا، تاہم اس کے نام پر برلن کے مقامات پر جائیداد بھی خریدی جا رہی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر 16 افراد کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور ان پر منی لانڈرنگ جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ پولیس نے یہ بھی بتایا کہ اس نیٹ ورک سے وابستہ کچھ افراد لبنان میں بھی مقیم ہیں۔
پولیس کو یہ شبہ بھی ہے کہ غالباﹰ یہی نیٹ ورک برلن کے بوڈے میوزیم سے مارچ 2017 میں سو کلوگرام سونے کی اشرفیوں کی چوری کے واقعے میں بھی ملوث تھا۔
ع ت، ع ح (ڈی پی اے)