1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈاکا باویریا کی جیولری شاپ میں، پولیس اہلکار برلن میں گرفتار

26 جنوری 2021

جنوبی جرمن صوبے باویریا کے چھوٹے سے شہر بامبرگ میں ایک جیولری شاپ میں ڈاکا ڈالنے کے الزام میں مشرقی شہر اور وفاقی دارالحکومت برلن کا ایک پولیس اہلکار گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ڈاکے کی رات ملزمان نے ایک گاڑی بھی چوری کی تھی۔

https://p.dw.com/p/3oRjL
تصویر: picture-alliance/dpa

برلن پولیس کی طرف سے منگل چھبیس جنوری کے روز بتایا گیا کہ جنوبی صوبے باویریا کے شہر بامبرگ کی ایک جیولری شاپ پر ڈاکے کی واردات کا ارتکاب رواں ماہ کے وسط میں دو ملزمان نے کیا تھا۔ ان ملزمان نے رات کے وقت ایک گاڑی ایک جیولر کی دکان کے شو کیس سے ٹکرا دی تھی، جس سے شو کیس کے شیشے ٹوٹ گئے تھے۔

کیا دنیا میں سونے کی قلت ہونے کو ہے؟

جرم کی کڑیاں برلن پولیس سے جا ملیں

یہ ملزمان 77 ہزار کی آبادی والے شہر بامبرگ کی اس دکان سے ہزاروں یورو مالیت کے زیوارت چرا کر وہاں سے فرار ہو گئے تھے۔ بعد میں بامبرگ کی پولیس نے جب تفتیش کی تو اس جرم کی کچھ کڑیاں برلن میں پولیس کے محکمے سے جا ملیں۔ اس پر مزید تفتیش کے بعد برلن پولیس کے ایک تیس سالہ اہلکار کو انیس جنوری کو گرفتار کر لیا گیا، جس کی برلن پولیس نے تصدیق آج منگل کے روز کی۔

پیرس میں ڈاکہ، لاکھوں یورو مالیت کی جیولری لوٹ لی گئی

بامبرگ پولیس کے مطابق تفتیش کاروں کو اس جرم کے مشتبہ ملزمان تک پہنچنے میں مدد اس طرح ملی کہ دوران تفتیش مقامی پولیس کو شبہ ہو گیا تھا کہ ملزمان یا ان میں سے کم از کم کوئی ایک اتنا تجربہ کار تھا کہ وہ پولیس کی طرف سے تفتیش کے تمام طریقے جانتا تھا اور اس نے اپنے پیچھے تمام ممکنہ شواہد کو تلف کرنے کی کوشش کی تھی۔

’مغل بادشاہوں اور مہاراجاؤں کا خزانہ‘ چوری

ڈکیتی کی رات ایک گاڑی بھی چوری کی گئی

برلن پولیس کے اس اہلکار اور مشتبہ ملزم کی گرفتاری کے بعد اس کا اسی کا ہم عمر شریک ملزم بھی گرفتارکر لیا گیا۔ برلن پولیس کے ایک بیان کے مطابق ان دونوں ملزمان نے بامبرگ میں ڈکیتی کی رات ایک گاڑی بھی چوری کی تھی، جس کی مالیت تقریباﹰ اٹھارہ ہزار یورو تھی۔

بامبرگ پولیس نے ان دونوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور ان سے دوران حراست پوچھ گچھ جاری ہے۔ دوسرا ملزم شمالی جرمنی کے ایک چھوٹے سے قصبے کا رہنے والا ہے، جسے بامبرگ ہی میں اس کے فلیٹ سے گرفتار کیا گیا اور جس کے قبضے سے ڈکیتی کی واردات میں لوٹے گئے زیادہ تر زیورات بھی برآمد کر لیے گئے۔

فرانسیسی موٹر وے پر نو ملین یورو کے زیورات لوٹ لیے گئے

'پوری پولیس فورس پر شبہ نا کریں‘

اس واقعے کے حوالے سے جرمن پولیس کی ٹریڈ یونین تنظیم جی ڈی پی نے آج اپنے ایک بیان میں کہا ہے، ''اس جرم کو پولیس اہلکاروں کے خلاف عمومی شک و شبے کی وجہ نہیں بننا چاہیے۔ پولیس اہلکاروں کا کام قانون اور شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ہے۔ لیکن کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں، جو جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں یا اپنے سرکاری اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہیں۔‘‘

دنیا میں سب سے زیادہ سونا کس کے پاس؟

جرمن پولیس کی ٹریڈ یونین کے اس بیان کے مطابق، ’’ایسے مجرموں کو اس لیے سزا ملنا چاہیے کہ وہ جرائم کا ارتکاب کرنے کے علاوہ پولیس کی بدنامی کا سبب بھی بنتے ہیں۔ اس لیے کہ جرم کا ارتکاب کوئی عام شہری کرے یا کوئی پولیس اہلکار، قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہوتا اور ہر کسی کو جواب دہ بنانے سے ہی قانون کی بالا دستی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔‘‘

م م / ا ا (ڈی پی اے، بی بی)