ڈومينيک اسٹراؤس کاہن کی ضمانت منظور
19 مئی 2011نیویارک اسٹیٹ کی سپریم کورٹ کے جج مائیکل اوبس نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے سابق سربراہ ڈومينيک اسٹراؤس کاہن کو سخت نگرانی میں رہا کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ ان کی ضمانت دس لاکھ ڈالر نقد رقم کے عوض منظور کی گئی۔ رہائی کے بعد وہ چوبیس گھنٹے گھر پر پابند رہیں گے۔ عدالتی حکم کے تحت ایک مسلح گارڈ ہر وقت ان کے ساتھ رہے گا۔ ضمانت کے بعد ان کی نگہداشت اور نگرانی کے عمل میں الیکٹرانک بریسلیٹ بھی شامل ہے۔ جو مسلح گارڈ ان کے ہمراہ گھر پر رہے گا، اس کا خرچہ بھی اسٹراؤس کاہن خود ادا کریں گے۔ ان کی ضمانت کے لیے پانچ ملین ڈالر کے انشورنس بونڈ بھی جمع کروائے گئے ہیں۔
جس وقت عدالت میں ان کی ضمانت کی اپیل پر کارروائی شروع ہوئی تو ان کی صحافی بیوی این سنکلیئر اور بیٹی کامیلے سٹراؤس کاہن بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔ جیل سے جب ڈومينيک اسٹراؤس کاہن عدالت میں لائے گئے تو وہ بغیر ٹائی کے تھے۔ پر تعیش زندگی گزارنے والے عالمی مالیاتی ادارے کے سابق سربراہ نے گزشتہ تین راتیں نیویارک کی بدنام زمانہ رائیکرز آئلینڈ جیل میں گزاریں۔
عالمی مالیاتی ادارے کے سربراہ نے پرزور انداز میں عندیہ دیا کہ وہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا بھرپور دفاع کریں گے۔ انہوں نے مالیاتی ادارے کو روانہ کیے گئے اپنے استعفے میں الزامات کی صحت سے انکار کیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ اگر ان پر الزامات ثابت ہوگئے تو انہیں کم از کم پچیس سال تک کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
نیو یارک کے ڈسٹرکٹ اٹارنی سائرس وانس کے مطابق گرینڈ جیوری نے بھی ڈومينيک اسٹراؤس کاہن پر فرد جرم عائد کرنے کی منظوری دی ہے۔ ان پر سات مختلف الزامات کے شبے میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
ڈومينيک اسٹراؤس کاہن کے خلاف باقاعدہ عدالتی کارروائی کے لیے 6 جون کی تاریخ مقرر کردی گئی ہے۔ اس طرح وکلائے استغاثہ اور دفاع کے پاس مقدمے کی تیاری کے سلسلے میں ڈھائی ہفتے کا وقت ہے۔
ڈومينيک اسٹراؤس کاہن گزشتہ ہفتہ ایک ہوٹل کی ملازمہ پر جنسی حملے کے الزام کے تحت حراست میں لیے گئے تھے۔ ماتحت عدالت نے ان کی ضمانت کی اپیل منسوخ کردی تھی۔
رپورٹ: عابد حسین ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عاطف بلوچ