1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈونلڈ ٹرمپ پر صدر ماکروں اور جرمن وزیر خارجہ کی سخت تنقید

8 جون 2018

ترقی یافتہ اور امیر ملکوں کے گروپ جی سیون کا سربراہ اجلاس آٹھ جون سے کینیڈا میں ہو رہا ہے۔ اس اجلاس میں شریک فرانس کے صدر ماکروں اور جرمن وزیر خارجہ نے امریکی صدر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

https://p.dw.com/p/2z8pS
Flaggen Deutschland Frankreich
تصویر: AFP/Getty Images/J. Demarthon

جی سیون کی سمٹ کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ پر اس تنقید کی وجہ ایلومینئم اور فولاد کی امپورٹ پر عائد کی جانے والی اضافی محصولات ہیں۔ جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس کے مطابق ایک متحد یورپ ہی ٹرمپ کی ’امریکا سب سے پہلے‘ کی پالیسی کا بھرپور جواب ہو سکتا ہے۔ جرمن وزیر خارجہ کا یہ بیان جرمن روزنامہ زُؤ ڈوئچے سائٹنگ میں شائع ہوا ہے۔

جرمن وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ امریکی صدر دنیا کی بہتری اور اسے زیادہ پرامن بنانے کے سلسلے میں کوئی اقدام نہیں کر رہے ہیں۔ یہ امر بھی اہم ہے کہ ابھی تک جرمن حکومت ٹرمپ کی ہدایات کے حوالے سے خاموشی پر مبنی طرزِ عمل اپنائے ہوئے تھی اور ہائیکو ماس کے بیان نے اس سکوت کو توڑ دیا ہے۔ انہوں نے یہ بیان جی سیون کی سمٹ کے شروع ہونے سے قبل اپنے انٹرویو میں دیا۔

Heiko Maas
جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس کے مطابق ایک متحد یورپ ہی ٹرمپ کی ’امریکا سب سے پہلے‘ کی پالیسی کا بھرپور جواب ہو سکتا ہےتصویر: Getty Images/AFP/O. Andersen

جی سییون کی سمٹ جمعہ آٹھ جون سے کینیڈا کی میزبانی میں شروع ہو رہی ہے۔ اس موقع پر جرمن وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ٹرمپ کے اقدامت سے صرف نظر نہیں کیا جا سکتا۔ ماس کے مطابق امریکی صدر براہِ راست یورپ کو نقصان پہچانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایک متحد یورپ ہی ٹرمپ کی پالیسی کا مؤثر اورمناسب جواب ہو سکتا ہے۔

دوسری جانب فرانسیسی صدر نے بھی ماس کے بیان کی ایک طرح سے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کو کسی بھی صورت میں ڈرایا دھکایا نہییں جا سکتا۔ یہ امر بھی اہم ہے کہ ماضی میں فرانسیسی صدر امانوئل ماکروں نے صدر ٹرمپ کے ساتھ دوستانہ طور طریقے اپنا رکھے تھے۔ سمٹ کے موقع پر ماکروں نے کہا کہ اس گروپ کے بقیہ اراکان امریکا کی عدم موجودگی میں ڈیل پر دستخط کر سکتے ہیں۔

فرانسیسی صدر نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ یقینی طور پر صدر ٹرمپ کو تنہا ہونے پر کوئی قباحت نہیں ہو گی اور اسی طرح جی سیون کے بقیہ چھ ملکوں کو ضرورت پڑی تو وہ کسی ڈیل کو حتمی شکل دینے پر کسی قسم کی افسردگی محسوس نہیں کریں گے۔

جمعہ آٹھ جون سے سات امیر اور صنعتی ملکوں کی دو روزہ جی سیون سمٹ کینیڈین صوبے کیوبیک کے مقام لامالبائی میں منعقد ہو رہی ہے۔ اس سربراہ اجلاس کے ایجنڈے پر صنفی امتیاز اور ماحولیات کے موضوعات کے علاوہ ایلومینیئم اور فولاد پر عائد کی جانے والی اضافی امریکی محصولات بھی زیربحث لائی جا سکتی ہیں۔

ایلزبیتھ شوماخر (عابد حسین)