ڈیٹرائٹ حملہ: جرمن ہوائی اڈوں پر بھی سیکیورٹی سخت
30 دسمبر 2009جرمن وزارت داخلہ کے مطابق اب ہوائی اڈوں پر مسافروں کی تلاشی اور ان کے سامان کی چیکنگ مزید باریکی سے کی جائی گی۔ اس سے قبل بیشتر جرمن سیاست دانوں نے ہوائی اڈوں پر مزید سخت سیکیورٹی نظام کے خلاف بیانات دئے تھے۔ جرمن ایئرکمپنی لفتھانسا نے کہا ہے کہ امریکہ جانے والے مسافر حضرات کم ازکم تین گھنٹے قبل ایئر پورٹ پہنچیں مزید یہ کہ مسافروں کے پاس جتنا کم سامان ہو اتنا ہی بہتر ہے۔
دریں اثناء جرمن پولیس نے کہا ہے کہ ہوائی اڈوں میں سیکیورٹی چیکنگ نظام میں کئی خرابیاں پائی جاتی ہیں۔
جرمن پولیس ٹریڈ یونین کےچئیر مین Konrad Freiberg نے کہا ہے کہ جرمن ہوائی اڈوں پر سٹاف کی کمی ہے اور مناسب جدید ٹیکنالوجی بھی نہیں ہے۔
Freiberg نے اپنے اخباری انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ دہشت گرد، بظاہر پروازوں اور ہوائی اڈوں کو نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں، اس لئے یہاں سیکیورٹی کا نظام مؤثر ہونا چاہئے۔ انہوں نے سستی پروازوں کی حامل ہوائی کمپنیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی کئی ایئر کمپنیاں ملازموں کو کم اجرتیں دیتی ہیں جس کے وجہ سے ہنر مند سیکیورٹی اہکاروں کی کمی واقع ہو جاتی ہے۔
دوسری طرف فرانسیسی پولیس نے کہا ہے کہ ٹکٹ خریدنے کے ساتھ ہی مسافر کی جانچ پڑتال شروع کر دی جانی چاہئے۔ اگر ایسا ہوا تو پھر ٹکٹ بک کرنے کے بعد ایئر کمپنی کی یہ ذمہ داری ہو گی کہ وہ فرانس سفر کرنے والوں کے کوائف پہلے ہی فرانسیسی حکام کو بھیج دے۔ ان کوائف میں ٹکٹ خریدنے والے کا نام، ٹکٹ بک کرائے جانے کا پتہ اور ٹکٹ کے لئے رقم ادا کرنے کا طریقہ بھی شامل ہوگا۔ فرانس کے انسداد دہشت گردی قانون کے تحت تمام ایئر کمپنیاں ایران، پاکستان، افغانستان، الجیریا اور مالی سے فرانس سفر کرنے والوں کے تمام تر کوائف پہلے ہی فرانسیسی حکام کے حوالے کرنے کی پابند ہے۔
دریں اثناء برطانوی اور کینیڈا کی ایئر کمپنیوں نے کہا ہے کہ وہ پرواز کے لینڈ کرنے سے ایک گھنٹہ قبل تمام مسافروں کو اپنی اپنی سیٹوں پر بیٹھا رہنے کے لئے کہے گی۔
ادھر القاعدہ سے قریبی روابط رکھنے والے ایک عسکری گروپ سے منسوب ویب سائٹ پر یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسی نے نائجیریا کے باشندے کو نارتھ ویسٹ ایئر لائن کو دھماکے سے اڑانے کے لئے ضروری سامان مہیا کیا تھا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: افسر اعوان