اگست میں طالبان کی طرف سے کابل پر قبضے کے بعد ہزارہا افراد ملک چھوڑنے کے لیے کابل ایئرپورٹ پر جمع ہو گئے تھے۔ اس افراتفری میں ایک بچے کو دنیا بھر کے میڈیا نے دکھایا جسے ایئرپورٹ کی دیوار کی دوسری طرف پہنچانے کے لیے ایک فوجی کے حوالے کیا جاتا ہے، مگر اس کے بعد سہیل نامی اس بچے کا کوئی اتا پتا نہیں ملا تھا۔