1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرغزستان کے نسلی فسادات کا اثر ہمسایہ ملکوں پر

16 جون 2010

اقوام متحدہ نے کرغزستان پر زور دیا ہے کہ وہ ملک میں جاری نسلی فسادات اور اندھا دھند ہلاکتوں کے واقعات پر جلد قابو پا کر انہیں سرحدوں کے پار تک پھیلنے سے روکے۔

https://p.dw.com/p/NrPO
ازبک قبائل سے تعلق رکھنے والے یہ افراد جنوبی کرغزستان میں ازبکستان کی سرحد کے نزدیکتصویر: AP

کرغزستان کے دو شہروں اوش اور جلال آباد میں جاری نسلی فسادات کے باعث اب تک 170 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ یہ فسادات کرغزستان میں گزشتہ بیس برسوں کے دوران ہونے والے سب سے خطرناک ترین بتائے جاتے ہیں۔

سابق سوویت ریاست کرغزستان میں جاری قبائلی فسادات پر اس کے ہمسایہ ملکوں میں بھی تشویش پیدا ہو گئی ہے۔

Kirgisistan Kirgisien Khirgistan Kyrgyzstan Flüchtlinge Lager Flash-Galerie
فسادات میں اپنے شوہر کی ہلاکت کے باعث یہ ازبک خاتون جنوبی کرغزستان کے شہر اوش سے ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئیتصویر: AP

اقوام متحدہ کے محتاط اندازوں کے مطابق کرغزستان میں ازبک اور کرغز قبائل کے درمیان جاری فسادات کے باعث دوسرے ملکوں کی طرف ہجرت کرنے والے افراد کی تعداد اب جلد ہی ایک لاکھ سے تجاوز کر سکتی ہے۔ مہاجرین کے سیلاب کو روکنے کے لئے ازبکستان پہلے ہی ہمسایہ ملک کرغزستان کے ساتھ اپنی سرحدیں بند کر چکا ہے۔

مختلف خبر رساں اداروں کی رپورٹوں کے مطابق اس وقت کرغزستان میں لوٹ مار کا بازار بھی گرم ہو چکا ہے۔ گزشتہ جمعرات کی رات شروع ہونے والے یہ قبائلی فسادات ویک اینڈ پر زیادہ شدت اختیار کرگئے تھے۔

Kirgisistan Kirgisien Khirgistan Kyrgyzstan Flüchtlinge Lager Flash-Galerie
کرغزستان میں فسادات کے باعث لوگوں کو ازبکستان کا رخ کرنا پڑ رہا ہےتصویر: AP

کرغزستان میں امن و امان کی ابتر صورتحال اور وہاں جاری پرتشّدد واقعات پر روس اور امریکہ نے زبردست تشویش ظاہر کی ہے۔ ان دونوں ہی ملکوں کے کرغزستان میں سٹریٹیجک فوجی اڈے اور فضائی ٹھکانے ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق اس ملک میں حالات اس قدر خراب ہو گئے ہیں کہ جدید ہتھیاروں سے لیس افراد اپنا گھر بار چھوڑ کر جانے والوں پر نہ صرف فائرنگ کر رہے ہیں بلکہ ان کے مکانوں کو نذر آتش بھی کر رہے ہیں۔ ان مسلح افراد کا تعلق مختلف مسلح گروپوں سے بتایا جاتا ہے۔

سیاسی تجزیہ کار یہاں تک کہہ رہے ہیں کہ اگر جنوبی کرغزستان میں بدامنی زیادہ پھیل جاتی ہے تو پڑوسی ملکوں ازبکستان اور تاجکستان میں بھی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ ایسے خدشات بھی ظاہر کئے جا رہے ہیں کہ بدامنی کا فائدہ براہ راست خطے میں سرگرم عمل مسلم عسکریت پسندوں کو پہنچ سکتا ہے۔

Kirgisistan Kirgisien Khirgistan Kyrgyzstan Krankenhaus in Bishkek
قبائلی فسادات میں کرغز قبائل سے تعلق رکھنے والا یہ زخمی شحض ایک ہسپتال میں زیر علاج ہےتصویر: AP

اقوام متحدہ نے تاہم کرغزستان پر زور دیا ہے کہ وہ تشّدد پر قابو پائے اور ناخوشگوار واقعات کو مزید پھیلنے سے روکنے کی موثر کوششیں کرے۔ عالمی ادارے کے خصوصی مندوب میروسلاو جینکا نے تشویش ظاہر کی ہے کہ کرغزستان کے نسلی فسادات کا اثر سابقہ سوویت یونین کے دیگر وسطی ایشیائی حصوں پر بھی پڑ سکتا ہے۔ جینکا نے صحافیوں کو بتایا: ’’سب سے اہم بات اس وقت یہ ہے کہ خون خرابہ بند کیا جائے۔‘‘

ادھر کرغزستان کی عبوری حکومت نے ملک کے سابق صدر کے حامیوں پر موجودہ فسادات کو ہوا دینے کا الزام عائد کیا ہے۔ رواں برس اپریل میں صدر کرمان بیک کی معزولی کے بعد کرغزستان میں عبوری حکومت قائم ہوئی تھی۔ سفید روس میں جلاوطنی کی زندگی گزارنے والے سابق صدر کرمان بیک نے عبوری حکومت کے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے۔

دریں اثناء جرمنی اور پاکستان نے امدادی سامان بحران زدہ کرغزستان روانہ کیا ہے جبکہ چین کی طرف سے بھی ضروری ادویات اور کھانے پینے کی اشیاء بطور امداد فراہم کئے جانے کی توقع کی جا رہی ہے۔

رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی

ادارت: مقبول ملک