’کلیسائی ارکان‘ کے خلاف کارروائی کریں گے، پاپائے روم
22 اپریل 2010اس عبادتی اجتماع سے اپنے واعظ کے دوران پاپائے روم نے مالٹا میں زیادتیوں کا نشانہ بننے والے بعض افراد سے ملاقات کا حوالہ بھی دیا۔ انہوں نے کہا، ’میں نے ان کا دُکھ اور جذبات بانٹے ہیں، میں نے ان کے ساتھ مل کر دُعا کی ہے، اور کلیسا کی جانب سے کارروائی کا وعدہ کیا ہے۔‘
کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ بینیڈکٹ نے اتوار کو مالٹا میں آٹھ افراد سے ملاقات کی، جن کا کہنا ہے کہ انہیں بچپن میں کلیسائی ارکان نے زیادتیوں کا نشانہ بنایا۔
ان میں سے ایک شخص لارنس گریچ نے کہا کہ پوپ سے ان کی ملاقات بہت جذباتی ماحول میں ہوئی، اس دوران ہر کسی کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاپائے روم سے ملاقات کے بعد وہ خود کو روحانی طور پر مضبوط محسوس کر رہے ہیں۔
پوپ بینیڈکٹ نے بھی کہا کہ وہ ایسے افراد سے ملاقات کے خواہاں تھے۔ قبل ازیں ویٹی کن نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ ان افراد سے ملاقات کے وقت پاپائے روم کی آنکھیں نَم تھیں۔
پوپ بینیڈکٹ کے اس بیان کو کیتھولک چرچ کے خلاف حالیہ الزامات کے بعد پہلا براہ راست ردعمل قرار دیا جا رہا ہے۔
قبل ازیں انہوں نے کیتھولک مسیحیوں سے اپنے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کے لئے کہا تھا۔ تاہم جنسی زیادتیوں کے الزامات کا براہ راست جواب نہ دینے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
کیتھولک چرچ پر الزام ہے کہ اس کے حکام یورپ، شمالی اور جنوبی امریکہ میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں کے مرتکب کلیسائی ارکان کے خلاف مناسب کارروائی میں ناکام رہے۔
گزشتہ ہفتے ویٹی کن نے واضح کیا تھا کہ کلیسائی ارکان کی جانب سے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات کے خلاف مکمل عدم برداشت کے لئے امریکہ، انگلینڈ اور ویلز کے بشپ صاحبان کی جانب سے اختیار کی گئی پالیسی کو کیتھولک دنیا میں عام کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عدنان اسحاق