کوسوو، بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے کی پذیرائی
23 جولائی 2010جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے نے بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ کوسوو کی آزادی اور جغرافیائی حدود ناقابل تنسیخ عالمی حقیقت ہے۔ فرانس کے وزیر خارجہ برنارڈ کوشنر نے فیصلے پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ کوسوو کا اعلان آزادی، قانون بین الاقوام کے منافی ہرگز نہ تھا اور عدالت نے اس کی توثیق کردی ہے۔
یورپی یونین نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ عدالت کے فیصلے کے بعد کوسوو اور سیربیا اپنے تعلقات کو مذاکرات کے ذریعے بہتر انداز میں حل کرتے ہوئے مستقبل میں یونین کی رکنیت حاصل کر سکیں گی۔ یورپی یونین کی خارجہ امور کی چیف کیتھرین ایشٹن کی جانب سے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ یونین پرشٹینا اور بیلغراد کے درمیان مذاکراتی عمل شروع کے لئے معاونت کر سکتی ہے۔ ایشٹن کے مطابق ڈائیلاگ کا عمل دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کو فروغ دے گا۔
بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے پر برطانیہ کی جانب سے خیر مقدم سامنے آیا ہے۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے کہا ہے کہ کوسووکی آزادی کو تسلیم نہ کرنے والے ممالک اب کوسوو کے تشخص کو تسلیم کر لیں۔ ہیگ کا مزید کہنا ہے کہ کوسوو کا اعلان آزادی بین الاقوامی قانون سے متصادم نہیں تھا۔ ہیگ نے کوسوو اور سیربیا کو مشورہ دیا کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مصالحتی عمل شروع کردیں۔
عدالتی فیصلے کے بعد امریکہ نے سیربیا کو تجویز کیا ہے کہ وہ کوسوو کو باقاعدہ طور پر تسلیم کر لے۔ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کی جانب سے فیصلے پر خیر مقدمی بیان میں دنیا کے دوسرے ملکوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کوسوو کی آزادی کو تسلیم کر لیں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے فیصلے کے بعد فریقین سے کہا ہے کہ وہ اشتعال انگیز ردعمل سے ہر ممکن اجتناب کریں اور مذاکرات کی راہ اپنائیں۔ البانوی وزیر اعظم Sali Berisha نے اس فیصلے کو تاریخی قرار دیا۔
کوسوو کو تسلیم نہ کرنے والے یورپی ملکوں میں اسپین بھی شامل ہے اور ہسپانوی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ عدالتی فیصلے کا احترام کرتی ہے۔ کوسوو کو قبرص نے بھی تسلیم نہیں کیا اور قبرصی حکومت کے مطابق وہ فیصلے کے مندرجات کا مطالعہ کر رہی ہے۔
روس نے بین الاقوامی عدالت کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔ روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر ان کا مؤقف عدالتی فیصلے کے بعد تبدیل نہیں ہوا ہے۔ روس سیربیا کی حکومت کا حلیف ہے جس نے عدالتی فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ سیربیا کے صدر بورس تادچ نے فیصلے کے بعد کہا کہ ان کی عوام کوسوو کی آزادی کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: شادی خان سیف