کیا اسٹراؤس کاہن بے قصور ہیں؟
1 جولائی 2011باسٹھ سالہ فرانسیسی شہری اسٹراؤس کاہن پر نیویارک کے ایک ہوٹل کی افریقی نژاد ملازمہ کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کا الزام ہے، اور انہیں نیویارک میں اس حوالے سے اپنے خلاف ایک مقدمے کا سامنا ہے۔ تاہم اب خبر رساں ادارے روئٹرز نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر دیے گئے بعض ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ کاہن کے خلاف مقدمہ اپنا اثر کھو رہا ہے، اور یہ عین ممکن ہے کہ وہ اس مقدمے میں بے قصور قرار دیے جانے کے بعد بری ہو کر فرانس کے صدارتی انتخابات کے لیے ایک مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آ جائیں۔
خیال رہے کہ فرانس سے تعلق رکھنے والے اسٹراؤس کاہن اپنے اوپر عائد تمام الزامات کی تردید کرتے رہے ہیں۔ وہ اس وقت نیویارک میں نظر بند ہیں، اور ان پر امریکی حکام نے سفری پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ آج جمعہ کے روز کاہن کے خلاف مقدمے کی سماعت بھی ہو رہی ہے۔ کاہن اس تنازعے کے بعد بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے سربراہ کے طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔ ان کو نیویارک کے ایک ایئر پورٹ سے چودہ مئی کو گرفتار کیا گیا تھا۔
تاہم ایک وقت تک انتہائی مضبوط نظر آنے والا کیس اب کمزور پڑتا دکھائی دے رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق وکلاء استغاثہ کے ہوٹل کی ملازمہ کے بیانات پر شبہات بڑھ گئے ہیں۔ ان ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ بھی بتایا ہے کہ قبل ازیں ملازمہ کی ہر بات کو درست مانا گیا تھا تاہم اب یہ ظاہر ہوتا جا رہا ہے کہ اس کے بیانات میں تضادات موجود ہیں۔
ڈومینیک اسٹراؤس کاہن کا تعلق فرانس کی سوشلسٹ پارٹی سے ہے اور وہ آئندہ صدارتی انتخابات میں صدر نکولا سارکوزی کے سخت حریف ثابت ہو سکتے ہیں۔ مبصرین کے مطابق جس مقدمے کے باعث کاہن کی شہرت کو شدید نقصان پہنچا ہے شاید وہی مقدمہ ان کی آئندہ انتخابات میں کامیابی کی کنجی بن جائے۔
رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: مقبول ملک