1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہانگ کانگ، پولیس کی سفاکی پر ’افسران برطرف‘

عاطف بلوچ15 اکتوبر 2014

ہانگ کانگ میں سادہ لباس میں ملبوس سکیورٹی اہلکاروں کی طرف سے حکومت مخالف مظاہروں میں شریک ایک شخص کو تشدد کا نشانہ بنانے پر پولیس کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وہاں مظاہروں کو شروع ہوئے دو ہفتے ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1DVpa
تصویر: Getty Images/AFP/ Alex Ogle

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ہانگ کانگ سے موصولہ رپورٹوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ سادہ لباس پولیس اہلکاروں نے مظاہرہ کرنے والے ایک ایسے شخص کو نشانہ بنایا ، جو ہتھکڑی پہنے ہوئے تھا۔ اس واقعے کی ویڈیو بھی جاری کر دی گئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسے لاتوں اور ہاتھوں سے مارا جا رہا ہے۔ یہ ویڈیو چار منٹ دورانیے کی ہے، جس میں چھ افسران ایک نہتے شخص کو بری طرح تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔

ایک مقامی ٹیلی وژن پر نشر کی جانے والی اس ویڈیو کے بعد ہانگ کانگ پولیس کے سربراہ نے اس واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذمہ دار سیکورٹی اہلکاروں کو ان کے عہدوں سے ’برطرف‘ کر دیا گیا ہے۔ سابق برطانوی نو آبادی ہانگ کانگ میں گزشتہ کچھ دنوں سے کشیدگی دیکھی جا رہی ہے۔ وسیع تر سیاسی و جمہوری اصلاحات کے لیے ہانگ کانگ میں پندرہ دن قبل حکومت مخالف مظاہرے شروع ہوئے تھے۔

Hong Kong Polizei Demonstrant Gewalt Polizeigewalt
پندرہ اکتوبر کی رات پولیس اور مظاہرین کے مابین تصادم کا سلسلہ جاری رہاتصویر: Getty Images/AFP/ Philippe Lopez

اطلاعات کے مطابق پندرہ اکتوبر کی رات بھر پولیس اور مظاہرین کے مابین تصادم کا سلسلہ جاری رہا۔ پولیس نے بتایا ہے کہ انہوں نے نقص امن کے اندیشے کی وجہ سے اہم مقامات پر موجود مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے کارروائی کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس دوران پولیس نے لاٹھی چارج کے علاوہ مرچوں کا سپرے بھی کیا۔ قبل ازیں اٹھائیس ستمبر کو بھی پولیس نے ان مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کیا تھا۔

اس نئی ویڈیو کے تناظر میں نمایاں اسٹوڈنٹ لیڈر جوشوا وَونگ نے اے ایف پی کو بتایا کہ پولیس اور مظاہرین کے مابین اعتماد کی سطح نچلی ترین سطح پر چلی گئی ہے، ’’مناسب ایکشن یہ تھا کہ اس شخص کو پولیس کار میں بیٹھایا جاتا نہ کہ اسے ایک تاریک مقام پر لے جا کر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا۔‘‘

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی اس واقعے کی شدید انداز میں مذمت کی ہے۔ ہانگ کانگ میں ایمنسٹی کے ڈائریکٹر مابل آؤ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ انتہائی پریشان کن امر اہم ہے کہ پولیس سمجھتی ہے کہ وہ قانون سے بالا تر ہے، ’’اس واقعہ کی فوری تحقیقات ہونا چاہییں اور غیر قانونی اعمال کا مرتکب ہونے والے ذمہ داران افسران کو ضرور سزا ملنی چاہیے۔‘‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید