ہنگری میں غیرقانونی داخلے پر دس مہاجرین کو سزائے قید
2 جولائی 2016خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ ہنگری میں اس طرح مہاجرین کو سزا سنائے جانے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ حال ہی میں ہنگری میں ایک نیا قانون منظور کیا گیا تھا، جس کے تحت غیر قانونی طور پر ملکی سرحد عبور کرنا قابل سزا جرم قرار دے دیا گیا تھا۔ اس جرم کی سزا ایک تا پانچ برس سزائے قید رکھی گئی ہے۔
گزشتہ برس ستمبر میں اس طرح مہاجرین کے سربیا سے ہنگری میں داخل ہونے کے بعد بوڈاپیسٹ حکومت نے سربیا سے متصل اپنی سرحدی گزرگاہوں پر خاردار رکاوٹیں لگانے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔
روئٹرز نے عدالتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ نو مہاجرین کو ایک ایک سال کی سزائے قید سنائی گئی لیکن جج نے اپنے صوابدیدی اختیارات استعمال کرتے ہوئے انہیں رہا کر دیا۔ ان مہاجرین کی رہائی کی وجہ یہ بھی تھی کہ وہ گزشتہ برس ستمبر سے حراست میں ہی تھے۔
ایک مہاجر کو تین برس کی سزائے قید سنائی گئی ہے، جو ابھی تک جیل میں ہے۔ اس پر الزام تھا کہ وہ نہ صرف غیر قانونی طور پر ہنگری میں داخل ہوا بلکہ اس نے لاؤڈ اسپیکر پر دیگر مہاجرین کو سرحد عبور کرنے کے لیے ہدایات بھی جاری کی تھیں۔
جمعے کے دن سنائے جانے والے اس عدالتی فیصلے کے مطابق ان مہاجرین نے ہنگری اور یورپی یونین کی طرف سے سرحدوں کی مؤثر نگرانی نہ کر سکنے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہنگری میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی، جو ایک جرم ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ان مہاجرین کی سزا ختم ہونے کے بعد انہیں ملک بدر کر دیا جائے گا جبکہ ان کے کئی سالوں تک دوبارہ اس یورپی ملک میں داخل ہونے پر بھی پابندی ہو گی۔
دوسری طرف وکیل صفائی نے کہا ہے کہ یہ مہاجرین مجرم نہیں بلکہ عینی شاہد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے کوئی ٹھوس شواہد نہیں ہیں کہ یہی مہاجرین ہنگری کی سرحدی پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں شامل تھے۔
گزشتہ برس مہاجرین اور تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد سربیا کے راستے ہنگری میں داخل ہوئی تھی۔ مہاجرین کے اس بحران کی شدت کے باعث ہی ہنگری نے سربیا کے ساتھ اپنی سرحدوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی تھیں تاکہ ملک میں غیر قانونی داخلے کو روکا جا سکے۔
گزشتہ برس سولہ ستمبر کو سربیا سے ہنگری میں داخل ہونے والے زیادہ تر مہاجرین کا تعلق شام سے تھا۔ اس وقت ان مہاجرین نے سرحدی راستے پر دھاوا بول کر سرحد عبور کرنے کی کوشش کی تھی۔ تب سرحدی محافظوں نے ان مہاجرین کو روکنے کی خاطر آنسو گیس کے علاوہ تیز دھار پانی بھی استعمال کیا تھا۔