ہنگری کا ماسکو کے لیے ’امن مشن، برسلز برہم
16 جولائی 2024ہنگری چھ ماہ کے لیے یورپی کونسل کی سربراہی کر رہا ہے اور ایسے میں یورپی یونین کے انتظامی بازو (یورپی کمیشن) نے ہنگری کی صدارت کا جزوی بائیکاٹ کرتے ہوئے اس کی سربراہی میں ہونے والے تمام اجلاسوں میں کمشنرز نہ بھیجنے اور فقط سول سرونٹس بھیجنے اعلان کیا ہے۔
یورپی یونین کی صدارت: ہنگری کی توجہ تارکین وطن کے مسئلے پر ہو گی، اوربان
ترکی اور ہنگری نے مزید قریبی تعلقات کے عزم کا اعادہ کیا
یورپی کونسل کیششماہی صدارت ملنے کے بعد ہنگری کے وزیراعظم وکٹور اوبان نے اپنے طور پر کییف، ماسکو اور بیجنگ کا دورہ کیا تھا اور پھر وہ واشنگٹن میں نیٹو سربراہی اجلاس میں بھی شریک ہوئے تھے اور انہوں نے فلوریڈا میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات بھی کی تھی۔
گو کہ ہنگری اوریوکرین کی سرحدیں ملتی ہیں، تاہم اوربان نے یوکرین پر روسی حملے کے بعد اس سے پہلے کبھی کییف کا دورہ نہیں کہیں تھا۔ انہوں نے اپنے اس دورے کو 'امن مشن‘ کا نام دیتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ وہ نیٹو اور یورپی یونین کے ان چند رہنماؤں میں سے ایک ہیں جو ماسکو کے ساتھ تعمیری گفتگو کر سکتے ہیں اور تمام فریقین سے مذاکرات کی اہلیت رکھتے ہیں۔ تاہم اس پر یورپی یونین اور نیٹو اتحادی ممالک کی جانب سے ان پر شدید تنقید کی گئی تھی۔
یورپی کونسل کے اجلاسوں میں کمشنر نہیں جائیں گے
یورپی یونین کی جانب سے پیر کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی کونسل کی ہنگری کی چھ ماہ پر محیط صدارتی مدت کے دوران کوئی یورپی کمشنر ایسی کسی میٹنگ میں شریک نہیں ہو گا، جس کی صدارت ہنگری کرے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن یا ان کے ماتحت کام کرنے والے مختلف شعبوں کے کمشنرز ان اجلاسوں میں شرکت نہیں کریں گے۔
فان ڈیر لائن کے ترجمان ایرک مامر کے مطابق، ''ہنگری کی صدارت کے آغاز پر ہونے والی متعدد ایسی سرگرمیوں کی روشنی میں، ارزولا فان ڈیئر لائن نے طے کیا ہے کہ یورپی کمیشن کے اعلیٰ سول سرونٹس صرف غیر رسمی اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔‘‘
مامر کا مزید کہنا تھا، ''صدارت کرنے والے ملک کا کالج وزٹ اس بار نہیں ہو گا۔‘‘
واضح رہے کہ یورپی کونسل کی صدارت 27 رکن ممالک میں سے ہر ایک کو چھ ماہ کے لیے دی جاتی ہے جب کہ کالج وزٹ میں تمام 27 یورپی کمشنر صدارت کرنے والے ملک میں جمع ہوتے ہیں۔
روس کے ہمسایہ یورپی ممالک کی برہمی
روس کے ہمسایہ یورپی ممالک پہلے ہی ہنگری کے اس اقدام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسی طرز کے اعلانات کر چکے ہیں۔
سویڈن کی جانب سے گزشتہ ہفتے کہا گیا تھا کہ وہ، فن لینڈ، ایسٹونیا، لٹویا، لیتھوینیا اور پولنڈ اپنے وزراء ہنگری کی صدارت کے حوالے سے ہونے والے اجلاسوں کے لیے نہیں بھیجیں گے۔
ع ت، م ا (اے پی، روئٹرز)