ہوگوشاویر کی صحت سے متعلق متضاد اشارے
26 جون 2011جمعےکے روز وینیزویلا کے وزیرخارجہ نکولاس مادوروکا ملکی ٹیلی ویژن پر ایک بیان نشر ہوا، جس میں وہ شاویز کی صحت سے متعلق بات کرتے ہوئے قدرے پریشان دکھائی دے رہے تھے۔ شاویز گزشتہ تین ہفتوں سے ملک میں موجود نہیں ہیں۔
نکولاس مادورو نے کہا، ’صدر شاویز جو جنگ لڑ رہے ہیں، وہ جنگوں کی بھی جنگ ہے، وہ صحت کی جنگ ہے اور اس سے ہماری مادر وطن کا مستقبل قریب وابستہ ہے۔ فی الحال ہم اپنی قوم کو صرف یہی بتا سکتے ہیں۔‘‘
اس سے قبل میامی کے ہسپانوی اخبار نے امریکی خفیہ سروس کے حوالے سے بتایا تھا کہ ہوگو شاویز کی حالت نازک ہے۔ اس اخبار میں ایک نامعلوم خفیہ اہلکار کے حوالے سے ہوگو شاویز کی حالت کچھ یوں بیان کی گئی تھی، ’نازک حالت، بہت بری نہیں مگر خراب۔ اس وقت کچھ بھی کہنا پوری طرح ٹھیک نہیں ہوگا۔‘
56 سالہ ہوگو شاویز کو پیٹ کے نچلے حصے میں پس پڑ جانے کے بعد کیوبا کے ایک ہسپتال میں منتقل کیا گیا تھا۔ سرکاری طور پر سامنے آنے والی اطلاعات میں کہا جا رہا ہے کہ ہوگو شاویز تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں، تاہم مختلف ذرائع سے آنے والی خبریں ان سرکاری دعووں کی تردید کر رہی ہیں۔
اس سے قبل جمعے کے روز صدر ہوگو شاویرکا ٹویٹر اکاؤنٹ گزشتہ 20 روز غیرفعال رہنے نے بعد دوبارہ فعال ہوا۔ ٹویٹر پر ان کے اکاؤنٹ پرکہا گیا تھا، ’’میں یہاں ایک سخت جنگ کے دوران آپ کے ساتھ ہوں، ہمیشہ کی طرح ایک فتح تک۔‘‘
واضح رہے کہ ہوگوشاویز 2012ء میں دوبارہ صدارتی انتخابات میں شریک ہونا چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں دستور کو تبدیلیوں کے عمل سے بھی گزرا جا رہا ہے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : عدنان اسحاق