ہیوسٹن کو سیلاب نے لاچار کر دیا
28 اگست 2017سیلاب سے پیدا ہونے والی گھمبیر صورتحال کے باعث لوگوں کی بڑی تعداد کو متاثرہ علاقوں سے محفوظ مقامات کی جانب منتقل کیا جا رہا ہے۔ مختلف علاقوں میں سیلابی پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہونا شروع ہو گیا ہے۔ انتظامی ورکرز نے مجموعی صورت حال کو خوفزدہ اور دہلا دینے والی قرار دیا ہے۔
ہاروی طوفان ٹیکساس کے ساحلوں سے ٹکرانے کے بعد لاغر ہو گیا
امریکا کے مغربی ساحلوں پر برفانی طوفان، زندگی درہم برہم
میتھیو طوفان بھوت ہے، گورنر فلوریڈا رک اسکاٹ
ہیوسٹن کے بعض علاقوں کو شدید بارشوں کے بعد سے زور پکڑتے سیلاب کا سامنا ہے۔ اب تک دو ہزار سے زائد افراد کو پانی میں سے نکالا جا چکا ہے۔ امدادی کارروائیوں میں اب عام لوگ بھی شریک ہو گئے ہیں۔ اس سیلاب سے تیئس لاکھ کی آبادی والے شہر میں کاروبارِ حیات معطل ہو کر رہ گیا ہے۔
گزشتہ پچاس برس سے زائد عرصے میں ہاروی ٹیکساس کی ساحلوں سے ٹکرانے والا طاقتور ترین طوفان ہے۔ اس طوفان سے خلیج میکسیکو سے جڑے ساحلی علاقے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
ہیوسٹن کے جنوب مغربی نواحی علاقے فورٹ بینڈ میں عدالتی حکم پر جبری انخلا شروع کر دیا گیا ہے کیونکہ وہاں سے گزرنے والے دریائے برازوس میں شدید طغیانی پیدا ہو چکی ہے۔ فورٹ بینڈ سے پچاس ہزار افراد کو منتقل کیے جانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
اس دریا میں سیلاب کی زیادہ سے زیادہ سطح سے بھی چودہ فٹ بلند سیلابی ریلا رواں ہفتے کے دوران گزرے گا۔ اتنے بلند سیلابی ریلے کی نظیر گزشتہ آٹھ سو برسوں میں موجود نہیں ہے۔ اس طغیانی کو زندگی کے سبھی حلقے انتہائی تباہ کن قرار دے رہے ہیں۔ ہیوسٹن کی اٹھارہ کاؤنٹیز کے کئی لاکھ لوگوں کو سیلابی صورت حال کا سامنا ہے۔
جمعرات سے ہیوسٹن کے جنوبی حصے میں پچیس انچ یا تریسٹھ سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔ ٹیکساس کے ساحلی علاقوں میں پچاس انچ تک بارش برس چکی ہے۔
ٹیکساس کے گورنر نے چون کاؤنٹیز کو آفت زدہ قرار دے رکھا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی منصبِ صدارت کے دوران آنے والی یہ پہلی قدرتی آفت ہے اور انہوں نے متاثرین کی ہر ممکن مدد کا حکم دیا ہے۔ ہاروی طوفان سے ہونے والے نقصان کا اندازہ اربوں ڈالر میں خیال کیا جا رہا ہے اور ابھی بھی اس کا احاطہ نہیں کیا جا سکا ہے۔