یورو اور ڈالر،عدم استحکام کے شکار
29 جولائی 2011بظاہر امریکی کرنسی ڈالر اپنی گرتی قدر کے ساتھ یورو زون کی کرنسی یورو کے مقابلے میں بہتر دکھائی دے رہی ہے لیکن امریکی کانگریس میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کشمکش نے ڈالر کی مجموعی صورت حال کو خاصے دباؤمیں لاکر پریشانی سے دوچار کر دیا ہے۔ بدھ کے روز ڈالر اور یورو کی قدر میں مشترکہ طور پر کمی کا رجحان دیکھا گیا۔
عالمی مالی منڈیوں میں کاروباری حلقے امریکی کانگریس میں سیاسی رسہ کشی پر نگاہیں جمائے بیٹھے ہیں اور یہی رسہ کشی ڈالر پر دباؤ بڑھا رہی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ امریکی حکومت کو بھی قرضوں کا سامنا ہے۔ اوباما انتظامیہ اور اپوزیشن کے درمیان بچتی پلان پر تنازعہ چل رہا ہے۔ اگر دو اگست تک امریکی کانگریس میں صورت حال ایسی رہی تو عالمی سطح پر امریکہ کی کریڈٹ ریٹنگ کی ٹرپل اے پوزیشن میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے کی سربراہ کرسٹین لاگارڈ نے بدھ کے روز واضح کیا ہے کہ اگر امریکی کانگریس میں حوصلہ افزاء صورت حال سامنے نہیں آتی تو اس کے منفی اثرات ڈالر پر ظاہر ہوں گے جو انجام کار عالمی اقتصادیات کے لیے غیر ضروری دباؤ پیدا کر سکتا ہے۔ لاگارڈ کا مزید کہنا ہے کہ واشنگٹن میں پیدا سیاسی کشمکش کی وجہ سے ڈالر کی قدر میں جو کمی واقع ہو رہی ہے وہ اس کے عالمی کرنسی کے درجے کو بھی متاثر کر سکتی ہے کیونکہ عالمی اقتصادیات امریکی کرنسی پر تکیہ کرتی ہے۔ لاگارڈ نے عالمی معاشی صورت حال میں تنزلی یا بہتری کے لیے مضبوط امریکی اقتصادیات کو اہم قرار دیا ہے۔
امریکی کرنسی ڈالر کی قدر میں بدھ کے روز جس کمی کا رجحان دیکھا گیا، اس سے برطانوی کرنسی پاؤنڈ بھی متاثر ہوئی ہے۔ پاؤنڈ کی قدر میں بھی کمی ظاہر ہوئی ہے۔ یورو کرنسی مجموعی طور پر اپنی قدر کی دفاعی کوششوں میں ہے۔ کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی Standard & Poor نے یونان کی کریڈٹ ریٹنگ میں مزید کمی کا اعلان کرتے ہوئے ایتھنز حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ دیوالیہ پن کے قریب پہنچ گئی ہے۔ یورو زون ممالک یونان کی معیشت کی بحالی کے لیے دوسرے مالی پیکیج پر بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اقتصادی ماہرین کا خیال ہے کہ سن 2008 کے بعد دنیا بھر کی مجموعی اقتصادی صورت حال پر ایک بار پھر گہرے بادل چھانے لگے ہیں۔ امریکی کرنسی ڈالر میں مسلسل عدم استحکام اور یورپی ملکوں میں بڑھتا مالی بحران پیچیدہ صورت حال ظاہر کرتا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: ندیم گِل