یورو زون کو مستحکم بنانے کے لیے متعدد اقدامات کا اعلان
17 اگست 2011دونوں کے درمیان منگل کو پیرس میں ہونے والی ملاقات میں اس بحران سے نکلنے میں مدد کے لیے فوری طور پر یورو بانڈز کے اجراء پر اتفاق نہیں کیا گیا۔ ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے کہا کہ یورو زون کے اقتصادی مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک صدر منتخب کیا جائے گا جس کے عہدے کی مدت ڈھائی سال ہو گی۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے یورپی کونسل کے صدر ہیرمان فان رومپوئے کا نام تجویز کیا۔
نکولا سارکوزی نے کہا کہ یورو زون کے کمزور اراکین کے تحفظ کے لیے جرمنی اور فرانس کے وزرائے خزانہ آئندہ ماہ مالیاتی لین دین پر ٹیکس کی تجویز پیش کریں گے۔ دونوں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ یورو زون کے تمام رکن ممالک کو اپنے مالیاتی حسابات میں توازن پر وابستگی کا اظہار کرنا چاہیے اور اس چیز کو اپنے آئین میں شامل کرنا چاہیے۔
یورپی کمیشن کے صدر یوزے مانویل باروسو اور یورپی یونین کے کمشنر برائے اقتصادی امور اولی رین نے ان تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں 'زیادہ مستحکم اور مضبوط سیاسی قیادت' کی جانب پیشرفت قرار دیا ہے۔
اٹلی اور اسپین کے قرضوں میں ہوشربا اضافے، امریکہ کی قرض کی درجہ بندی میں کمی اور پھر اب فرانس کی ٹرپل اے درجہ بندی میں بھی کمی کی قیاس آرائیوں کے بعد گزشتہ ہفتے مالیاتی منڈیوں میں شدید اضطراب دیکھنے کو آیا۔ اس کے بعد یہ توقع کی جا رہی تھی کہ یورو زون پر اعتماد بحال کرنے کے لیے کچھ ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ ان میں سے ایک تجویز یورو بانڈز کا اجرا تھا جس کے لیے جرمنی اور فرانس نے کوئی حامی نہیں بھری۔ جرمنی کی حکومت ایسی کسی بھی تجویز کی سختی سے مخالفت کرتی ہے کیونکہ اس کے خیال میں اس سے ملکی معیشت کو بہتر طور پر منظم کرنے والے ملکوں پر اضافی بوجھ پڑے گا۔ فرانس کے خیال میں اس اقدام سے مالیاتی طور پر مستحکم ملکوں کی قرض کی درجہ بندی متاثر ہو سکتی ہے۔
رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں جرمنی اور فرانس دونوں کی شرح نمو کے اعداد و شمار مایوس کن رہے ہیں۔ دوسری سہ ماہی میں جرمنی کی اقتصادی نمو 0.1 فی صد رہی جبکہ فرانس کی صفر فی صد رہی۔
ملاقات سے قبل فرانس کے صدر نے وزیر اعظم Francois Fillon سے فرانس کے بجٹ خسارے پر تبادلہ خیال کیا۔ فرانس نے 2013 ء تک اپنے بجٹ خسارے کو مجموعی ملکی پیداوار کے 5.3 فی صد سے کم کر کے 3 فیصد تک لانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
یورپ کی دو بڑی اقتصادی طاقتوں جرمنی اور فرانس کے رہنماؤں کی ملاقات کے بعد مشترکہ پیغام میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کمزور ملکوں کی مالی امداد کے بجائے اقتصادی استحکام پر توجہ دی جائے اور یہ کہ یورو زون کے قواعد اور مالیاتی اہداف سے ہٹنے کو کسی صورت بھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔
رپورٹ: حماد کیانی
ادارت: شادی خان سیف