1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ میں برفباری کا سلسلہ جاری، 28 افراد ہلاک

2 دسمبر 2010

یورپ میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے، جس نے نظام زندگی بدستور درہم برہم کر رکھا ہے۔ اس کے نتیجے میں سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا مسافروں کو ہے جبکہ متاثرہ شہروں میں شدید سردی کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 28 ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/QOYU
سب سے زیادہ سردی پولینڈ میں پڑ رہی ہےتصویر: Agnieszka Drewno

شدید موسم سے یورپ کے شمالی علاقے بری طرح متاثر ہیں۔ اس مرتبہ موسم سرما کے آغاز پر برفباری وقت سے پہلے شروع ہو گئی ہے جبکہ درجہ حرارت غیرمعمولی حد تک نیچے گر چکا ہے۔

برفباری کے نتیجے میں یورپ کے کئی ہوائی اڈے جمعرات کو مسلسل دوسرے روز بند رہے۔ سوئٹزرلینڈ میں جنیوا ایئرپورٹ ڈیڑھ دِن بند رہنے کے بعد کھولا گیا، تاہم وہاں پروازوں کا شیڈول بری طرح متاثر رہا۔ ایڈنبرگ کا ہوائی اڈہ بھی کھول دیا گیا ہےجبکہ ڈبلن ایئرپورٹ تاحال بند ہے۔ فرینکفرٹ، پیرس اور پراگ کے ہوائی اڈوں پر بھی پروازوں کا شیڈول متاثر ہو رہا ہے۔

برطانیہ کا دوسرا مصروف ترین ایئرپورٹ گیٹ وِک دوسرے روز بھی نہ کھل سکا۔ موسم کی شدت کےباعث برطانیہ میں جمعرات کو بھی ہزاروں سکول بند رہے۔ وہاں اندرون ملک حکومتی مشینری پر موسم کی شدت کا سامنا کرنے کی نااہلی کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ تاہم حکام نے ٹرانسپورٹ کے نظام کو فعال رکھنے کے لئے حالات کا جائزہ لینے کا عندیہ دیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ مسئلہ صرف برطانیہ کا نہیں بلکہ یورپ کے دیگر ممالک کو بھی انہی حالات کا سامنا ہے۔

Flash-Galerie Winter Schnee in Europa
برفباری سے فضائی سفر سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہےتصویر: dapd

پیرس کو برسلز اور لندن سے ملانے والی انٹرنیشنل ریل سروس یورو سٹار نے جمعرات کو 20 سے زائد ٹرینیں منسوخ کیں۔ یورو سٹار کا کہنا ہے کہ اتوار تک محدود ٹرینیں چلائی جائیں گی جبکہ کم از کم پیر تک نئی ٹکٹوں کی فروخت بند رہے گی۔

شدید سردی کے باعث یورپ کے مختلف ممالک میں ہلاکتوں کی تعداد 28 ہو چکی ہے، جن میں سے بیشتر بے گھر ہیں۔ ان میں سے 18 افراد صرف پولینڈ میں ہلاک ہوئے ہیں، جہاں درجہ حرارت منفی 33 پر پہنچا ہوا ہے۔

جرمنی کے دارالحکومت برلن میں 10 سینٹی میٹر تک برفباری ہوئی ہے جبکہ اس کے جنوب مشرقی شہر گیرا میں 40 سینٹی میٹر تک برف پڑی ہے۔ جرمنی کے کئی علاقوں میں شدید برفباری کے باعث سڑکیں بدستور بند ہیں جبکہ سکول بھی نہ کھل سکے۔ جرمن ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ ملک میں صدیوں بعد شدید ترین سردی سے موسم سرما کا آغاز ہوا ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: عاطف بلوچ