یورپی یونین کا اجلاس: یونان کا بحران سر فہرست
23 جون 2011یورپی یونین کا اجلاس ایک ایسے وقت ہو رہا ہے جب تمام نگاہیں یونان میں جاری مالیاتی بحران پر ٹکی ہیں۔ اس اجلاس میں یونان سے متعلق پیش رفت عالمی منڈیوں کے لیے ایک نیک شگون ثابت ہو سکتی ہیں۔
اس حوالے سے ستائیس رکنی یورپی یونین کے اس سربراہی اجلاس میں یورپی رہنماؤں پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ، امریکہ اور عالمی منڈیوں کا بے حد دباؤ ہے۔ ان رہنماؤں سے اس دو روزہ اجلاس میں اہم پیش رفت کی توقع کی جا رہی ہے۔
یونان کا بحران اس قدر شدید ہے کہ یورپی یونین پر اس کے واضح اثرات پڑنا شروع ہو گئے ہیں، اور کل تک شجر ممنوعہ سمجھی جانے والی بات بھی اب تواتر کے ساتھ کہی جا رہی ہے کہ اگر یہ بحران حل نہ ہوا تو شاید اس بلاک کا مستقبل ہی خطرے میں پڑ جائے۔ یونان میں حکومت کے بچتی پروگرام اور نج کاری کی کوششوں کی وسیع پیمانے پر مخالفت کی جا رہی ہے۔ حالانکہ وزیر اعظم جارج پاپاندریو ملکی پارلیمان سے اعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب ہو گئے ہیں، اس بات کا فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ یونانی معیشت کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔
لکسمبرگ میں ہونے والے یوروزون کے وزرائے خزانہ کے اجلاس میں یونان کے لیے ہنگامی امداد کو مؤخر کر دیا گیا تھا۔ یورپی یونین نے یونان پر واضح کر دیا ہے کہ اسے بچتی پروگرام پر عمل درآمد ہر حال میں ممکن بنانا پڑے گا تبھی اسے قرضے کی پانچویں قسط ملے گی۔
یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں یونان کے علاوہ دیگر اہم موضوعات پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔ ان میں لیبیا کی صورت حال اور شینگن زون سے متعلق معاملات شامل ہیں۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: افسر اعوان