یوکرین: ملک بھر میں فضائی حملے کا الرٹ جاری
13 نومبر 2024روس نے یوکرین پر نئے میزائل حملے شروع کیے ہیں، جس کے بعد یوکرین کے صدر کے چیف آف اسٹاف نے خبردار کیا ہے کہ دارالحکومت کییف بھی حملے کی زد میں ہے۔
چیف آف اسٹاف آندری یرمک نے ٹیلی گرام پر کہا،" (روسی صدر ولادیمیر) پوٹن اب کییف پر میزائل حملہ کرنے والے ہیں۔"
یوکرین کی فضائیہ نے پہلے خبردار کیا تھا کہ ایک میزائل ملک کی فضائی حدود میں داخل ہو کر کییف کی طرف بڑھ رہا ہے۔
روسی ڈرون حملوں کے بعد یوکرینی دارالحکومت میں تباہی کا منظر
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے عینی شاہدین نے شہر میں دھماکوں کی آوازیں سننے کی اطلاع دی ہے۔
کییف شہر کی انتظامیہ نے ٹیلی گرام پر کہا،"شہر میں دھماکے ہوئے ہیں۔ فضائی دفاعی فورسز کام کر رہی ہیں۔ پناہ گاہوں میں رہیں!"
یوکرین کی فوج نے کہا کہ حملوں میں اسٹریٹجک ہوائی جہاز سے داغے گئے کروز میزائلوں کے ساتھ ساتھ بیلسٹک میزائل بھی شامل تھے۔
شمالی کوریا کے ہزاروں فوجی روس کرسک میں آپریشن میں شامل، امریکہ
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ روس میں تعینات شمالی کوریا کے 10,000 فوجی دستوں کی اکثریت پہلے ہی یوکرین کی سرحد سے ملحق کرسک کے علاقے میں جنگی کارروائیوں میں حصہ لے رہی ہے۔
کرائے کی روسی ملیشیا واگنر گروپ کی جانشین افریقہ کور کے خلاف برطانوی پابندیاں
محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل کے مطابق، " لیکن شمالی کوریا کے فوجی کتنے موثر ہوں گے، اس کا بہت کچھ انحصار اس بات پر ہوگا کہ روسی انہیں اپنی فوج میں کس حد تک ضم کر پاتے ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "کچھ چیلنجز ہیں، مثلاﹰ انٹرآپریبلٹی، زبان کی رکاوٹ، کمانڈ اینڈ کنٹرول، اور کمیونیکیشن، جن پر انہیں قابو پانے کی ضرورت ہو گی۔"
روسی یوکرینی جنگ: برطانیہ کو ٹرمپ سے کییف کی حمایت جاری رکھنے کی توقع
یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے چند روز قبل کہا تھا کہ شمالی کوریا کے کچھ دستے پہلے ہی یوکرینی فوج کے خلاف لڑائی میں حصہ لے رہے ہیں، جو گزشتہ مہینوں کے دوران روسی سرحدی علاقے میں کچھ علاقوں پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
روس میں شمالی کوریا کے فوجیوں کی موجودگی نے اس خدشے کو ہوا دی ہے کہ یوکرین کا تنازع ایک وسیع پراکسی جنگ میں پھیل جائے گا۔
ج ا ⁄ ص ز (اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز)