یوکرین میں کاخووکا ڈیم روس نے تباہ کیا، نیو یارک ٹائمز
18 جون 2023اس امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ دستیاب شواہد سے یہ قابل اعتماد اشارے ملتے ہیں کہ چھ جون کو کاخووکا ڈیم کی تباہی کا واقعہ اس کے اندر کیے جانے والے ایک دھماکے کا نتیجہ تھا۔ اپنے اس دعوے کی بنیاد اس امریکی جریدے نے اس بارے میں ماہر انجینیئروں اور دھماکہ خیز مواد کے ماہرین کے تجزیوں کو بنایا ہے۔
روس اور يوکرين دونوں کو جنگ میں ’بھاری جانی نقصان‘ کا سامنا
جرمنی کا يوکرين کو ٹينک فراہم کرنے کا فيصلہ، داخلی سطح پر 'واہ، واہ‘
یوکرین میں کاخووکا ڈیم کی تباہی، سیلابی علاقوں سے انخلاء کا حکم
اخبار نے لکھا کہ اس کی طرف سے کی گئی تحقیق سے واضح ہو گیا ہے کہ رواں ماہ کے پہلے ہفتے کے دوران یوکرینی خطے خیرسون میں یہ ڈیم اس کی کنکریٹ کی بنی تعمیراتی بنیاد والے ڈھانچے کے اندر ایک گزرگاہ میں ہونے والے طاقت ور بارودی دھماکے کی وجہ سے تباہ ہوا۔
بین الاقوامی ماہرین کی رائے
نیو یارک ٹائمز کی اس رپورٹ سے قطع نظر بین الاقوامی قانونی ماہرین کی ایک ٹیم بھی اسی طرح کے نتیجے پر پہنچی ہے۔ یہ بین الاقوامی ٹیم یوکرین میں اسٹیٹ پراسیکیوٹرز کے دفتر کی اس امر کے تعین میں مدد کر رہی تھی کہ کاخووکا ڈیم کی تباہی کن حالات میں ہوئی۔
ان ماہرین نے بھی اپنی تفتیش کے ابتدائی نتائج میں کہا کہ یہ 'بہت حد تک ممکن‘ ہے کہ کاخووکا ڈیم اس میں روسی دستوں کی طرف سے نصب کیے جانے والے دھماکہ خیز مواد کے باعث تباہ ہوا۔
قریب دو ہفتے قبل خیرسون میں اس ڈیم کی تباہی کے بعد یوکرین کے وسیع تر علاقے زیر آب آ گئے تھے۔ ان میں وہ علاقے بھی شامل تھے جو پہلے کی طرح آج بھی یوکرینی حکومت کے کنٹرول میں ہیں اور کئی ایسے یوکرینی علاقے بھی جن پر جنگ کے آغاز کے بعد سے ماسکو کی افواج نے قبضہ کر رکھا ہے۔
سیلاب کے باعث درجنوں ہلاکتیں
کاخووکا ڈیم ٹوٹنے کے بعد یوکرین کے ریاستی علاقے کا بہت بڑا حصہ نہ صرف زیر آب آ گیا تھا بلکہ اچانک آنے والے سیلاب نے کئی علاقوں میں وسیع تر تباہی بھی مچائی تھی۔ اس سیلاب کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی نئی تعداد اب 45 بتائی جا رہی ہے۔
یوکرینی حکومتی ذرائع نے اتوار 18 جون کے روز بتایا کہ ڈیم ٹوٹنے کے بعد آنے والے سیلاب کے باعث اموات کی تعداد اب 16 ہو گئی ہے۔ دوسری طرف روسی حکام نے کہا کہ روس کے زیر قبضہ یوکرینی علاقوں میں اس ڈیم کے ٹوٹنے کے بعد آنے والے سیلاب کے ہاتھوں انسانی اموات کی تعداد اب انتیس بنتی ہے۔
اس ڈیم کے ٹوٹنے کے بعد یوکرینی حکومت نے الزام لگایا تھا کہ کاخووکا ڈیم کو روس نے دانستہ تباہ کیا۔ روس اپنے خلاف اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہتا ہے کہ اس ڈیم کو خود یوکرین نے حملہ کر کے تباہ کیا۔
اب تک روس اور یوکرین اگرچہ دونوں ہی ایک دوسرے کو اس ڈیم کی تباہی کا ذمے دار ٹھہراتے ہیں، تاہم نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ اس سلسلے میں واضح طور پر اشارہ روس کی طرف کرتی ہے۔
م م / ع س (روئٹرز، اے پی)