آئیوری کوسٹ: اقوامِ متحدہ جانبدار رہی، روسی صدر
15 اپریل 2011روسی صدر میدویدیف کا کہنا ہے کہ آئیوری کوسٹ میں اقوامِ متحدہ کا جو کردار سامنے آیا ہے وہ انتہائی خطرناک ہے۔ ان کا موقف ہے کہ اقوامِ متحدہ نے اس افریقی ملک میں اقتدار کی رسّہ کشّی میں جانبداری سے کام لیا اور ایک فریق کا ساتھ دیا۔
آئیوری کوسٹ میں بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ صدر اور گزشتہ برس نومبر کے انتخابات میں حقیقی فاتح الاسان وتارا نے اقتدار پر قابض لاراں باگبو کی فورسز کو شکست دے کر تنازعہ حل تو کردیا ہے تاہم اقوامِ متحدہ کے امن مشن کی کارروائی کو بعض حلقے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ روسی صدر ان میں سے ایک ہیں۔
آئیوری کوسٹ کی اس خانہ جنگی میں فرانسیسی فضائیہ اور اقوامِ متحدہ کے امن مشن نے بھی حصّہ لیا تھا جس کا مقصد وہاں عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا تھا۔
روسی صدر کا کہنا ہے: ’اقوامِ متحدہ کی قرارداد کا مطلب یہ ہرگز نہیں تھا کہ وہ کسی ایک فریق کا ساتھ دے۔ اقوامِ متحدہ جانبدار نہیں ہوسکتی مگر در حقیقت ہوا ایسا ہی ہے۔ ہمیں اقوامِ متحدہ کی لیڈرشپ پر شدید تحفظات ہیں۔ یہ ایک بہت خطرناک طرزِ عمل ہے‘۔
روسی صدر نے مغربی ممالک کی جانب سے لیبیا میں فوجی کارروائی کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ نیٹو ممالک اقوامِ متحدہ کے مینڈیٹ سے تجاوز کر چکے ہیں۔ واضح رہے کہ لیبیا میں ’نو فلائی زون‘ نافذ کرنے کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی ووٹنگ میں روس نے حصّہ نہیں لیا تھا۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: افسر اعوان