امریکی پابندیوں کے ایک دن بعد ایرانی فوجی مشقیں، میزائل ٹیسٹ
4 فروری 2017دبئی سے ہفتے کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق ایرانی فوج کی آج کی جانے والی مشقوں سے محض ایک روز قبل جمعہ تین فروری کے دن امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ نے حال ہی میں ایک بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرنے کی وجہ سے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
میزائل تجربے پر ایران پر تازہ امریکی پابندیاں
ایرانی میزائل تجربہ اقوام متحدہ کی قرارداد کی خلاف ورزی ہے؟
ایرانی ایٹمی ڈیل کی منسوخی ٹرمپ کی فاش غلطی ہو گی، جان برینن
یہ نئی پابندیاں 13 ایرانی شہریوں اور 12 مختلف ایسے ایرانی اداروں پر لگائی گئی تھیں، جو ملکی میزائل پروگرام سے براہ راست منسلک ہیں۔ ان پابندیوں کے بارے میں نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فلِن نے کہا تھا کہ یہ اقدام تہران حکومت کی ’عدم استحکام کا باعث بننے والی سرگرمیوں‘ کے خلاف دراصل ایک نوٹس کی حیثیت رکھتا ہے۔
اسی دوران ایرانی محافظین انقلاب نے آج ہفتے کے روز اپنی ویب سائٹ پر کہا کہ صوبے سمنان میں کی جانے والی ان فوجی مشقوں کا مقصد نئی امریکی ’پابندیوں کو رد کرنا اور ایرانی انقلاب کی طاقت کا مظاہرہ‘ کرنا ہے۔
ایران کی مختلف داخلی نیوز ایجنسیوں نے لکھا ہے کہ ان مشقوں کے ذریعے اندرون ملک تیار کردہ میزائل، ریڈار سسٹم، سائبر جنگ میں استعمال ہو سکنے والے نظام اور مجموعی کمانڈ اور کنٹرول سینٹرز کو ٹیسٹ کیا جائے گا۔
سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور میں ایران کے متنازعہ ایٹمی پروگرام کے بارے میں طے پانے والے معاہدے کے بعد اگرچہ تہران اور واشنگٹن کے مابین کشیدگی میں کافی کمی ہوئی تھی تاہم ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے عائد کردہ نئی پابندیوں نے ان دونوں حریف ملکوں کے مابین ایک بار پھر کھچاؤ پیدا کر دیا ہے۔
تہران کا ’غلط رویہ‘
نئے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے ہفتے کے دن اپنے دورہ جاپان کے دوران ٹوکیو میں کہا کہ دنیا ایرانی سرگرمیوں کو نظر انداز نہیں کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران اس وقت جس ’غلط رویے‘ کا مظاہرہ کر رہا ہے، وہ اپنی جگہ لیکن اس کے تدارک کے لیے امریکا مشرق وسطیٰ میں اپنی فوجوں کی تعداد میں اضافے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
روئٹرز نے یہ بھی لکھا ہے کہ ایرانی میزائل پروگرام مشرق وسطیٰ کی ریاستوں میں جاری سب سے بڑے میزائل پروگراموں میں سے ایک ہے۔
ایران کے ’گرج دار میزائل‘
دبئی ہی سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ایرانی محافظین انقلاب کے دستوں کے ایک اہم کمانڈر نے انہی فوجی مشقوں کے حوالے سے کہا ہے کہ اگر ایران کی سلامتی کو کوئی خطرہ ہوا، تو یہ اسلامی جمہوریہ اپنے دشمنوں کے خلاف یہی میزائل استعمال کرے گی۔
ایرانی نیوز ایجنسی تسنیم کے مطابق محافظین انقلاب کے ایروسپیس یونٹ کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل امیر علی حاجی زادہ نے کہا، ’’ہم ایران کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔ اگر دشمنوں نے کوئی ایک چھوٹا سا بھی غلط قدم اٹھایا، تو ہمارے یہ گرج دار میزائل ان کے سروں پر گریں گے۔‘‘