ایشز کا تیسرا معرکہ آسٹریلیا کے نام
19 دسمبر 2010پرتھ کے میدان پر کھیلے گئے سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کو 267 رنز سے شکست ہوئی۔ میچ کا نتیجہ کھیل کے چوتھے روز ہی سامے آ گیا جب 391 رنز کے تعاقب میں انگلش بلے باز 123 رنز پر ڈھیر ہوگئے۔ واکا گراونڈ میں 16 ہزار سے زائد تماشائیوں کے سامنے انگلینڈ کے آخری پانچ بلے باز مجوعی طور پر محض 42 رنز بنا سکے۔
انگلینڈ نے چوتھے روز پانچ کھلاڑیوں کے نقصان پر 81 رنز سے اپنی دوسری اننگز کا آغاز کیا تھا اور جمیز اینڈرسن ای این بیل میدان میں اترے تھے۔ آسٹیریلیا کے لئے دن کا پہلا شکار اینڈرسن ثابت ہوئے جو رایان ہیرس کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ اس کے بعد تو جیسے ہیرس کا جادو چل گیا، انہوں نے اپنے ایک اگلے اوور میں بیل اور پریور کو بھی پویلین کی راہ دکھا دی۔ انگلینڈ کی دوسری اننگز میں ہیرس کو چھ وکٹیں ملیں۔ جوناتھن ٹروٹ نمایاں انگلش بلے باز رہے جنہوں نے 31 رنز بنائے۔
آسٹریلوی آل راؤنڈر مچل جانسن کھیل کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ جانسن نے آسٹریلیا کی پہلی اننگز کو 268 کے معقول مجموعی سکور تک پہنچانے کے لئے 62 قیمتی رنز بنائے۔ اس کے بعد جب ان کے ہاتھ میں گیند تھمائی گئی تو انہوں نے چھ انگلش بلے بازوں کو ٹھکانے لگا کر مہمان ٹیم کو 187 کے معمولی سکور تک محدود رکھنے میں اہم کردار نبھایا۔ انگلینڈ کی دوسری اننگز میں انہوں نے تین وکٹیں سمیٹیں۔
پرتھ ٹیسٹ کے دوسرے نمایاں کھلاڑی آسٹریلوی بلے باز مائیک ہسی رہے۔ آسٹریلیا کی دوسری اننگز میں ایک اینڈ پر مسلسل گرتی وکٹوں کے باوجود وہ کریز پر ڈٹے رہے اور رنز بٹورتے رہے۔ انہوں نے 116 رنز بنائے۔
اس جیت کو سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں ایک اننگز اور 71 رنز کی شرمناک شکست کا ازالہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ آسٹریلوی دستے کے قائد رکی پونٹنگ، جو اتوار ہی کو 36 برس کے ہوگئے ہیں، نے میچ کے بعد کہا کہ یہ جیت ان کے لئے سالگرہ کا بہترین تحفہ ہے۔ آل راؤنڈر مچل جانسن کی تعریف کرتے ہوئے پونٹنگ نے کہا کہ اُن پر تنقید کرنے والوں کو جواب مل گیا ہے۔
رواں ایشز سیریز کا چوتھا میچ 26 دسمبر سے میلبورن میں کھیلا جائے گا۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: ندیم گِل