بنڈس لیگا میں پہلی مرتبہ خاتون ریفری میدان میں
17 اگست 2017بی بیانا اشٹائن ہاؤس وہ پہلی جرمن خاتون ہیں، جنہیں بنڈس لیگا میں مردوں کے میچوں کی نگرانی کا فریضہ سونپا گیا ہے۔ پیشے کے اعتبار سے وہ پولیس افسر ہیں۔ ان کی عمر اڑتیس برس ہے۔ وہ جرمن بنڈس لیگا کے سیکنڈ ڈویژن کے میچوں کی ریفری رہ چکی ہیں۔
ویمینز یورو: جرمن فٹبال ٹیم کوارٹر فائنل میں ناک آؤٹ
ہنزہ کی دل فریب وادی میں لڑکیوں کا فٹ بال میچ
’خواتین کو فٹ بال تو دیکھنے دیا جائے‘
بی بیانا اشٹائن ہاؤس کی جرمن فٹ بال کی قومی لیگ کے میچ کھلانے کا اعلان رواں برس مئی میں کیا تھا۔ جرمن بنڈس لیگا کے سن 2017/18 کے سیزن کا پہلا میچ کل اٹھارہ اگست کو بائرن میونخ اور بائر لیورکوزن کی ٹیموں کے درمیاں کھیلا جائے گا۔ جرمنی کی قومی لیگ میں کُل اٹھارہ ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف دو مرتبہ کھیلتی ہیں۔
اس قومی چیمپئن شپ کے لیے چوبیس ریفریرں کا گروپ مقرر کیا جاتا ہے۔ اس گروپ میں شمولیت کے تناظر میں بی بیانا اشٹائن ہاؤس کا کہنا ہے کہ کسی بھی مرد یا خاتون ریفری کا خواب ہوتا ہے کہ وہ بنڈس لیگا کے ٹاپ لیول میں بطور ریفری شامل ہو سکے اور میں نے اس خواب کی تکمیل کے لیے بہت محنت کی ہے۔ انہوں نے ایلیٹ پینل میں شامل ہونے پر انتہائی مسرت کا اظہار کیا ہے۔
بی بیانا اشٹائن ہاؤس کے والد بھی فٹ بال کے ریفری رہ چکے ہیں۔ انہيں سن 1999 میں جرمنی میں خواتین کی قومی لیگ کے لیے ریفری مقرر کیا گیا تھا۔ بعد میں سن 2005 میں وہ فٹ بال کے عالمی ادارے کے خواتین ٹورنامنٹس کے ریفریوں کے پینل میں شامل کی گئی تھیں۔ جرمن فٹ بال فیڈریشن نے اشٹائن ہاؤس کو سن 2007 میں مردوں کی سیکنڈ لیول کی لیگ میں بطور ریفری مقرر کیا تھا۔
جرمن خاتون ریفری اب تک ویمن ورلڈ کپ اور ویمن یورپی چیمپئن شپ کے کئی میچوں کی نگرانی کر چکی ہیں۔ انہيں سن 2012 کی اولمپک گیمز میں ویمن فٹ بال کے گولڈ میڈل میچ کی بھی نگرانی کا اعزاز حاصل ہے۔ یہ میچ امریکا اور جرمنی کے درمیان کھیلا گیا تھا۔ وہ جرمنی میں 80 میچوں میں بطور ریفری اپنے فرائض انجام دے چکی ہیں۔