بھارتی فوجی ہیلی کاپٹر تباہ، سات فوجی اہلکار ہلاک
6 اکتوبر 2017خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بھارتی فوجی حکام کے حوالے سے چھ اکتوبر بروز جمعہ بتایا ہے کہ یہ حادثہ چینی سرحد سے متصل ایک پہاڑی علاقے میں پیش آیا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ روسی ساختہ Mi-17 ہیلی کاپٹر ارونا چل پردیش کی ایک چیک پوسٹ سے فوجی افسران کو ایک دوسرے چیک پوائنٹ منتقل کر رہا تھا کہ وہ کریشن ہو گیا۔
بھارتی فضائیہ کا طیارہ لاپتہ، 29 افراد سوار تھے
جنگی طیارہ ’تیجس‘ بھارتی فضائیہ میں شامل
بھارتی فضائیہ کا نصف کے قریب ساز و سامان فرسودہ
جس مقام پر یہ حادثہ رونما ہوا ہے، وہ چین اور بھارت کے مابین متنازعہ قرار دیا جاتا ہے۔ تبت کے قریبی بھارتی علاقے تاوانگ میں ہونے والے اس حادثے کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے ایک بھارتی اہلکار نے بتایا ہے کہ یہ تربیتی پرواز تھی۔ حادثے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی تاہم تفتيشی عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
اس حادثے کے فوری بعد بھارتی فوج نے بتایا تھا کہ ہیلی کاپٹر کے حادثے میں پانچ اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے تھے جبکہ ایک شدید زخمی ہوا تھا۔ تاہم بعد ازاں تصدیق کی گئی کہ اس ہیلی کاپٹر میں سات اہلکار سوار تھے، جو ہلاک ہو گئے۔
تاوانگ بھارتی ریاست ارونا چل پردیش کا ایک علاقہ ہے، جس پر چین بھی اپنا حق جتاتا ہے۔ اس علاقے کو حکمت عملی کے حوالے سے انتہائی اہم قرار دیا جاتا ہے۔ سن انیس سو باسٹھ میں دونوں ممالک کے مابین ہونے والی جنگ میں چین نے عارضی طور پر اس شہر کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔
یہ امر اہم ہے کہ بھارتی فضائیہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس میں پرانے طیاروں کی بھرمار ہے، جس کے باعث حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ گزشتہ تین دہائیوں میں ایسے ہی حادثات میں 170 سے زائد بھارتی پائلٹ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ بھارت اربوں ڈالر کی سرمایا کاری کرتے ہوئے اپنی فضائیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی کوششوں میں ہے۔