جرمنی کا قومی ترانہ: طبلے پر پاکستانی بچوں کی پرفارمنس
3 اکتوبر 2021جرمن ایمبیسی اسلام آباد کی طرف سے اس ویڈیو کو تین اکتوبر بروز اتوار جرمنی کی وحدت کے قومی دن کے موقعے پر جاری کیا جا رہا ہے۔ جرمنی کے قومی ترانے کی بیٹ پر طبلہ بجانے والے بارہ سالہ رائن زار اور دس سالہ آئزک کی کہانی بڑی دلچسپ ہے۔
جرمن قونصل خانے میں بلوچستان کے ثقافتی رنگ
دونوں بچپن سے طبلہ بجانے کے شوقین تھے۔ انہیں یہ شوق اپنے والد ڈاکٹر شہر زار سے وراثت میں ملا تھا جو کہ خود بھی طبلہ بجانا پسند کرتے ہیں۔
بچوں کی طبلے میں دلچسپی
ڈاکٹر شہر زاد نے بچوں کی طبلہ بجانے میں غیر معمولی دلچسپی دیکھی تو ان کی تربیت کے لئے ایک استاد کا بندوبست کر دیا۔ بچے طبلہ بجاتے اور گیت گاتے تھے۔ والدین ان کے کام کو پسند کرتے، ان کی طبلہ بجاتے ہوئے ویڈیو بناتے اور انسٹا گرام پر شئیر کردیتے تھے۔
ایک مرتبہ ان بچوں نے پاکستان کی معروف اداکارہ ماہرہ خان پر فلمائے گئے ایک گیت کے ساتھ طبلہ بجایا۔ یہ ویڈیو ماہرہ خان نے شئیر کی تو ایک دھوم سی مچ گئی۔ یہ بچے میڈیا کی نظروں میں آ گئے۔
متاثرین سیلاب کی امداد کے لئے محفل موسیقی
جرمن سفیر کا رابطہ
چند ہفتے پہلے ان کی ایک ویڈیو پاکستان میں جرمنی کے سفیر بیرنہارٹ شلاگہیک نے دیکھی تو ان کے ساتھ سوشل میڈیا کی ایک ویب سائیٹ کے ذریعے رابطہ کیا۔ جرمنی کے سفیر کے ساتھ ملاقات میں بچوں نے بتایا کہ وہ پاکستانی سازوں کے ساتھ جرمنی کا قومی ترانہ گا سکتے ہیں۔ وقت کی قلت کے باعث فیصلہ یہ ہوا کہ پہلے مرحلے پر مغربی آلاتِ موسیقی کے ساتھ طبلے کی پرفارمنس دی جائے۔
جرمن قومی ترانے کی پرفارمنس
ان دونوں بچوں نے لاہور کے شاہی قلعہ میں جرمنی کے قومی ترانے کے ساتھ طبلہ بجایا۔ ان کی ڈائریکٹر اسما ضیا نے اس ویڈیو کو شوٹ کرکے اس کی ایڈٹنگ کا اہتمام کیا۔ انہوں نے اپنی اس کاوش کر ممتاز جرمن رہنما کونراڈ آڈینور کے نام منسوب کیا ہے۔
ایک سوال میں ڈاکٹر زار نے بتایا کہ انہوں نے اس ویڈیو کے لئے کوئی معاوضہ نہیں لیا بلکہ تمام اخراجات زار فیملی نے خود ادا کیے ہیں۔ انہوں نے اس ویڈیو کو پاکستانی قوم کی طرف سے جرمن قومی دن کے موقعے پر بطور تحفہ سفارت خانے کو پیش کیا۔
بچوں کی پرفارمنس کا سلسلہ
رائن زار اور آئیزک پاکستان کے قومی ترانے کے حوالے سے رواں سال تئیس مارچ کو مینار پاکستان پر طبلے کی پرفارمنس دے چکے ہیں۔ اسی طرح انہوں نے طبلے کے ساتھ سعودی عرب کے قومی ترانے کے ساتھ بھی پرفارم کیا ہے۔
ڈاکٹر زار نے اب ایک کمپنی بنائی ہے جو دنیا کے تقریبا تمام ملکوں کے قومی ترانے ان بچوں کے ذریعے پاکستانی آلات موسیقی کے ساتھ تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ان بچوں کی والدہ ماہرہ زار کا خیال ہے کہ بچوں کو پیسوں اور شہرت کے لئے کام نہیں کرنا چاہیے بلکہ ان کو ایسا کام کرنے دیا جائے جس سے انہیں خوشی ملے۔