لیڈز ٹیسٹ: پاکستان کی پوزیشن بہتر
22 جولائی 2010انگلینڈ کی نیوٹرل سرزمین پر پاکستان اور آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان ہوم سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم کو بولروں نے ایک بار پھر میچ جیتنے کی پوزیشن میں لا کھڑا کیا ہے۔ ٹیسٹ میچ کے پہلے دن آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کپتان رکی پونٹنگ نے ٹاس جیت کر کھیلنے کا فیصلہ کیا اور یہ فیصلہ انہیں خاصا مہنگا پڑا۔ پاکستان کے تیز بولرز نے آسٹریلیا کی تجربہ کار ٹیم کو نصف صدی کے بعد ایک سو سے کم سکور پر آؤٹ کردیا۔ پوری ٹیم صرف 88 رنز بنا سکی۔ محمد آصف اور محمد عامر نے تین تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ٹیم کے وکٹ کیپر ٹم پین 17 رنز کے ساتھ ٹاپ سکورر تھے۔
گزشتہ تین سالوں میں پاکستان کے ساتویں کپتان سلمان بٹ نے اوپنر عمران فرحت کے ساتھ پاکستانی ٹیم کو پہلی وکٹ کی شراکت میں 80 رنز کا آغاز دیا۔ سلمان بٹ کے آؤٹ ہونے کے بعد دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے اظہر علی اور عمران فرحت کے درمیان 53 رنز کی شرکت بنی۔ اظہر علی 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ لارڈز ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں پانچ پاکستانی وکٹیں حاصل کرنے والے شین واٹسن اس میچ میں بھی اب تک دو وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔ خراب روشنی کی وجہ سے جب کھیل ختم کیا گیا تو پاکستانی ٹیم ساٹھ رنز کی سبقت سے 148 کے سکور پر تھی اور اس کے تین کھلاڑی پیولین سدھار چکے تھے۔ کریز پر عمر امین اور عمر اکمل موجود تھے۔
میچ کے دوسرے دن بظاہر تو پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سب کھلاڑیوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ اگر دیکھا جائے تو عمر اکمل کو اس میچ میں اپنے ٹیلینٹ کو ثابت کرنے کا ایک اور موقع حاصل ہوا ہے۔ دھیان اور ذمہ داری سے کھیل کر وہ اپنےخود کو منوا سکتے ہیں۔ عمر امین بھی دوسرا ٹیسٹ میچ کھیل رہے ہیں۔ ان کے ساتھ ٹیسٹ کیپ حاصل کرنے والے اظہر علی اب تک کھیلی گئی تین اننگز میں کچھ نہ کچھ بلے بازی کے جوہر دکھا چکے ہیں۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا کرکٹ ٹیسٹ میچ انگلینڈ کے علاقے مغربی یارک شائر میں واقع شہر لیڈز کے میدان ہیڈنگلے پر کھیلا جا رہا ہے۔ لیڈز ثقافتی اعتبار سے مختلف جہتوں کا شہر ہے۔ یہاں پاکستانی تارکین وطن کی بڑی تعداد آبادی ہے۔ شہر کی سب سے بڑی اقلیت مسلمان ہیں۔ لیڈز کی مرکزی جامع مسجد کی عمارت خاصی خوبصورت ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: ندیم گِل