ٹرکوں میں چھپ کر آسٹریا پہنچنے کی کوشش، پاکستانی بھی شامل
22 جون 2016خبر رساں ادارے اے پی نے بائیس جون بروز بدھ آسٹریا کی پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ حالیہ کچھ عرصے سے غیر قانونی تارکین وطن کو ٹرکوں میں چھپا کر انہیں خفیہ طور پر آسٹریا لانے کی کوششوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ مہر بند مال بردار ٹرکوں میں غیر قانونی مہاجرین کو چھپا کر سرحد پار کرانے کی متعدد کوششیں ناکام بنائی جا چکی ہیں۔
رواں ہفتے کے دوران ہی ایسے دو واقعات دیکھے گئے، جن میں انسانوں کے اسمگلروں نے دس افراد کو ٹرکوں میں چھپا کر آسٹریا پہنچانے کی کوشش کی۔
سلووینیہ کی سرحد کے قریب ہی ایک واقعے میں ایک ٹرک کے ڈرائیور نے مشتبہ آوازیں سننے کے بعد پولیس سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ اس ٹرک میں لوگوں کو چھپایا گیا تھا۔
بعد ازاں تلاشی کے بعد اس ٹرک سے پانچ عراقی باشندے برآمد ہوئے، جن میں دو شیر خوار بچے بھی شامل تھے۔
اسی طرح بوسنیا کے ایک ٹرک سے چار پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ ایک افغان شہری بھی برآمد ہوا۔ یہ ٹرک بھی سلووینیہ سے متصل آسٹرین علاقے میں سفر پر تھا۔ اس کیس میں بھی ڈرائیور نے مشتبہ آوازیں سننے کے بعد سکیورٹی فورسز کو مطلع کر دیا تھا۔
عمومی طور پر یورپی یونین کے باہر سے آنے والے ایسے مہر بند مال بردار ٹرکوں کی سیل اسی وقت کھولی جاتی ہے، جب وہ اپنی منزل پر پہنچ جاتے ہیں۔
اسی لیے انسانوں کے اسمگلروں نے لوگوں کی غیر قانونی طور پر اس بلاک میں اسمگلنگ کی خاطر یہ طریقہ اختیار کرنے کی کوشش کی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مغربی بلقان کے سرحدی راستوں کی بندش کے نتیجے میں اب مہاجرین اور تارکین وطن یورپی یونین میں داخل ہونے کے مختلف طریقے استعمال کرنے کی کوشش میں ہیں۔ اسی روٹ کے ذریعے گزشتہ برس ہزاروں مہاجرین آسٹریا داخل ہونے میں کامیاب ہوئے تھے۔