پینس اسرائیل میں اور محمود عباس یورپی یونین کے صدر دفتر میں
22 جنوری 2018فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے برسلز میں دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ محمود عباس یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کے ساتھ بروز پیر ہونے والی ملاقات میں یونین سے درخواست کریں گے کہ وہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرے۔ المالکی کے مطابق محمود عباس بائیس جنوری کو یورپی یونین کے حکام سے ملاقات میں فلسطینی تنازعے کے لیے واضح حمایت کرنے کی درخواست کریں گے۔
’اسرائیل کو رياست تسليم کيے جانے کا فيصلہ معطل کيا جائے‘
فلسطینی صدر عباس کے غصے کو سمجھ سکتے ہیں، روسی وزیر خارجہ
امریکی ثالثی قبول نہیں ہے، محمود عباس
یروشلم کے کسی بھی حصے سے ممکنہ اسرائیلی دستبرداری اب مشکل تر
یہ امر اہم ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اور اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کے اعلان کے بعد سے فلسطینی قیادت امریکا سے سخت ناراضی کا اظہار کر رہی ہے۔ محمود عباس بارہا کہہ چکے ہیں کہ امریکا اسرائیل فلسطینی تنازعے کا جانبدار ثالث نہیں ہے۔
دوسری جانب امریکا کے نائب صدر مائیک پینس اردن کا دورہ مکمل کرنے کے بعد آج اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔ وہ یروشلم میں اپنے دو روزہ قیام کے دوران اعلیٰ اسرائیلی حکومتی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں میں مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کریں گے۔ گزشتہ برس اپنا منصب سنبھالنے کے بعد پینس پانچویں مرتبہ اسرائیل کا دورہ کر رہے ہیں۔
وہ اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسٹ سے بھی خطاب کریں گے۔ سن 2008 میں امریکی صدر جارج ڈبلیو ببش کے کنیسٹ سے خطاب کے بعد وہ اعلیٰ ترین امریکی حکومتی اہلکار ہیں جنہیں اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔
مشرق وسطیٰ کے موجودہ دورے میں اسرائیل پہنچنے سے قبل وہ مصر اور اردن بھی گئے تھے۔ ان ملکوں میں قیام کے دوران پینس نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور اردنی شاہ عبداللہ ثانی کے ساتھ ملاقاتیں کی تھیں۔ ان عرب رہنماؤں کے ساتھ بھی مشرقِ وسطیٰ کی تازہ صورت حال پر گفتگو کی گئی تھی۔
اردن کے بادشاہ عبداللہ نے امریکی نائب صدر مائیک پینس سے اتوار کے روز ہونے والی ملاقات میں کہا ہے کہ دو ریاستی حل ہی اسرائیلی فلسطینی تنازعے کا خاتمہ ممکن بنا سکتا ہے۔ انہوں نے امریکی نائب صدر سے ملاقات میں واشنگٹن کی طرف سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے پر تحفظات کا اظہار بھی کیا۔ اس موقع پر پینس نے عبداللہ سے کہا کہ اگر فریقین متفق ہیں تو امریکا بھی دو ریاستی حل کی حمایت کرے گا۔