چھ پاکستانی فوجیوں کی لاشیں مل گئیں بقیہ تاحال لاپتہ
19 جون 2010ایک پاکستانی فوجی اہلکار نے فرانسیسی خبررساں ادارے AFP کو بتایا کہ عسکریت پسندوں نے جمعرات کے روز چھ فوجیوں کی لاشیں مہمند ایجنسی میں قبائلی بزرگوں کے سپرد کیں۔ مارے جانے والے فوجیوں کی لاشیں پہلے مہمند ایجنسی میں قائم فوجی اڈے میں پہنچائی گئیں، جہاں ان کی آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد ان لاشوں کو لواحقین تک پہنچا دیا گیا۔ پاکستانی حکام کے مطابق لاپتہ ہونے والے دیگر 34 فوجیوں کا تاحال کوئی سراغ نہیں لگ پایا ہے۔
مہمند ایجنسی میں ایک انتظامی افسر نے بھی ان فوجیوں کی لاشوں کی قبائلی بزرگوں کو حوالگی کی تصدیق کی ہے۔
گزشتہ اتوار کو مہمند ایجنسی میں قائم ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ کو عسکریت پسندوں نے حملے کا نشانہ بنایا تھا اور اس حملے کے بعد متعدد فوجی لاپتہ ہو گئے تھے۔ اس کے بعد طالبان نے دعویٰ کیا تھا کہ اس حملے میں سات فوجیوں کو ہلاک جبکہ دس کو یرغمال بنا لیا گیا ہے۔
جمعرت کو 14 پاکستانی فوجیوں کو، جنہیں عسکریت پسند یرغمال بنا کر افغانستان لے گئے تھے، پاکستانی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔ پاکستانی فوج کے ترجمان میجرجنرل اطہرعباس نے بتایا ہے کہ افغان حکام نے ان فوجیوں کو جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے پہنچا دیا تھا۔ خبر رساں ادارے AFP کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان 14 پاکستانی فوجیوں کو ہوائی جہاز کے ذریعے وطن واپس لایا جا چکا ہے۔ پاکستانی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ لاپتہ ہونے والے گیارہ فوجی پہلے ہی وطن واپس پہنچ گئے تھے جبکہ باقی ماندہ ابھی تک لاپتہ ہیں۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : شادی خان سیف