1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان سے امریکی فوجیوں کی واپسی: قریشی کا دورہ چین

25 دسمبر 2018

پاکستان وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بیجنگ میں اپنے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ملاقات کی ہے۔ افغانستان سے امریکی افواج کی واپسی کا معاملہ اس بات چیت کا اہم موضوع رہا۔

https://p.dw.com/p/3Ad4I
New York UN-Generalversammlung | Wang Yi & Shah Mehmood Qureshi
تصویر: picture-alliance/dpa/Maxppp/Ma Delin/China News Service/VCG

چینی وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کی ملاقات میں افغانستان کی صورتحال میں ’نئی تبدیلیوں‘ پر بات چیت کی گئی۔ دونوں وزرائے خارجہ کی یہ ملاقات امریکا کی طرف سے افغانستان میں تعینات اپنے کُل 14,000 فوجیوں میں سے نصف کو واپس بلانے کے اعلان کے تناظر میں ہوئی ہے۔

چینی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان ہُوا چُنیئینگ نے معمول کی پریس بریفنگ کے دوران بتایا، ’’فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ فوجی طریقہ کار سے افغانستان کا معاملہ حل نہیں ہو سکتا، اور مفاہمت پر مبنی سیاسی حل ہی اس کے لیے ایک قابل عمل اور حقیقی راستہ ہے۔‘‘

امریکی حکام نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ زبانی طور پر یہ حکم دے چکے ہیں کہ افغانستان سے قریب سات ہزار امریکی فوجیوں کو واپس بلانے کا منصوبہ تیار کیا جائے۔ تاہم وائٹ ہاؤس یا پینٹاگون نے ابھی تک اس پر کوئی باقاعدہ بیان جاری نہیں کیا۔

امریکی صدر کا یہ فیصلہ کابل حکام اور سفارت کاروں کی نا خوشی کا باعث بنا ہے اور یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب افغانستان میں گزشتہ 17 برس سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے طالبان اور افغان حکومت کے درمیان براہ راست مذاکرات کے لیے راہ ہموار کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔

پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنے والا ملک چین، کابل حکومت کے ساتھ اپنے معاشی اور سیاسی تعلقات میں اضافہ کر رہا ہے اور کابل اور اسلام آباد کو قریب لانے کے لیے بھی اپنا اثر و رسوخ استعمال کر رہا ہے۔

Afghanistan US-Soldaten
تصویر: picture-alliance/DoD/Newscom/US Army Photo

رواں ماہ کے آغاز میں افغانستان، پاکستان اور چین کے حکام نے کابل میں ملاقات کی تھی جس کا مقصد تجارت، تعمیر و ترقی اور سکیورٹی سے جُڑے معاملات پر بات چیت کرنا تھا۔ تینوں ہمسایہ ممالک کے درمیان یہ تیسری ایسی ملاقات تھی۔

خیال رہے کہ بیجنگ، طالبان رہنماؤں کی میزبانی بھی کر چکا ہے تاکہ طالبان اور افغان حکومت کو براہ راست مذاکرات کی میز پر لانے کی راہ ہموار ہو سکے۔

چین کی طرف سے افغانستان سے امریکی فوجیوں کی واپسی کے فیصلے پر ابھی تک کوئی باقاعدہ رد عمل جاری نہیں کیا گیا تاہم پاکستان نے ہفتے کے روز اس امریکی فیصلے کو افغانستان میں ’قیام امن کی جانب ایک قدم‘ قرار دیا تھا۔

کیا سی پیک دونوں ممالک کے لیے یکساں مفید ثابت ہو گا؟

ا ب ا / ع س (روئٹرز، اے ایف پی)