افغانستان کا اچانک دورہ اور ایک رات کا قیام
17 فروری 2011وہ بُدھ کی شام افغانستان پہنچے اور انہوں نے بُدھ اور جمعرات کی درمیانی شب شمالی افغانستان میں قائم جرمن فوجی اڈے پر رات بھر قیام کیا۔ جرمن وزیر کا یہ افغانستان کا نواں دورہ ہے۔
جرمن وزیر دفاع کارل تھیوڈور سو گٹن برگ 2009ء میں وزارت سنبھالنے کے بعد اس دورے سے پہلے آٹھ بار افغانستان جا چکے تھے۔ اس بار اُن کا دورہ اچانک اور حیران کن ہے، جس کی تصدیق برلن میں وفاقی جرمن وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے کی۔ تاہم ترجمان نے گٹن برگ کے دورے کی تفصیلات اور وہاں قیام کی مدت کے بارے میں کچھ نہ کہا۔ جرمن وزیر اس بار اپنے ساتھ صحافیوں کو لے کر نہیں گئے۔ پہلی بار گٹن برگ نے ایک رات وفاقی جرمن فوجیوں کے ساتھ گزاری، وہ بھی ایک ایسے علا قے میں جو گزشتہ برسوں میں شورش اور پُر تشدد حملوں کی زد میں رہا ہے۔
گزشتہ شام دیر گئے افعانستان پہنچنے کے بعد جرمن وزیر صوبے بغلان میں قائم جرمن فوجی اڈے کی ایک داخلہ چوکی گئے اور وہاں انہوں نے اپنے ہم وطن فوجیوں کے ساتھ رات بھر قیام کیا۔ شمالی افغانستان میں قائم جرمن فوجی اڈوں میں سے سب سے زیادہ حساس یہی چوکی مانی جاتی ہے۔ سکیورٹی کے حوالے سے یہ سب سے زیادہ خطرناک علاقہ ہے جہاں گزشتہ برس ہونے والی جھڑپوں اور ایک حملے کے نتیجے میں پانچ جرمن فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
39 سالہ وزیر دفاع کارل تھیوڈور سو گٹن برگ ایک ایسے وقت میں افغانستان کے اچانک دورے پر گئے ہیں، جب انہیں اندرون ملک اُن کی ڈاکٹریٹ کے مقالے میں ’ پلیجیئرازم‘ کے حوالے سے گہری تنقید کا سامنا ہے۔ جرمن اخبار زؤڈ ڈوئچے کی ایک رپورٹ کے مطابق وزیر دفاع کے پی ایچ ڈی کے تھیسس میں کچھ ایسے حصے بھی شامل ہیں، جو دوسرے دانشوروں کی تصنیفات کی ہوبہو نقل ہیں۔ ان میں نہ تو کوئی تبدیلی کی گئی ہے اور نہ ہی ان میں کسی کتاب کا حوالہ دیا گیا ہے۔ سو گٹن برگ کے پی ایچ ڈی کے مقالے کو ایک جرمن پروفیسر نے چیلنج کیا ہے تاہم وزیر دفاع نے اسے جھوٹ اور لغو الزام کہہ کر رد کر دیا ہے۔ اخبار نے ثبوت کے طور پر دو ایسے پیراگراف شائع کیے ہیں، جو تقریباً کسی اورکی تحریر لگتے ہیں۔ اس کے علاوہ اخبار فرانکفرٹر الگمائنے نے سو گٹن برگ کے تھیسس کا تعارف بھی شائع کیا ہے، جو کسی پُرانے آرٹیکل کا حصہ ہے۔
جرمن وزیر دفاع کی شہرت کا گراف خاصی تیزی سے اوپر جا رہا تھا تاہم اس اسکینڈل کے بعد کہا جا رہا ہے کہ اُن کی ساکھ کو سخت دھچکہ پہنچا ہے۔ جرمنی میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ اگلے جرمن چانسلر سو گٹن برگ ہوں گے تاہم اس واقعے کے بعد عوامی رائے بھی بدلتی جا رہی ہے۔
آج جمعرات کی شب جرمن وزیر دفاع کو سیکسنی انہالٹ کے ایک مقام ’بارلیبن‘ میں انتخابی مہم کے سلسلے کی ایک تقریب میں حصہ لینا ہے۔ اپنی ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے متعلق تنازعے کے سامنے آنے کے بعد وہ پہلی بار میڈیا کے سامنے پیش ہوں گے۔
رپورٹ: کشور مصطفیٰ
ادارت: مقبول ملک