امریکہ میں فائرنگ کے واقعہ میں آٹھ افراد ہلاک
8 اگست 2011وسطی مغربی امریکی ریاست اوہائیو کے ایک پرسکون چھوٹے سے قصبے کوپلی ٹاؤن شپ میں سات افراد کی ہلاکت نے خوف و ہراس کے علاوہ سماجی ہلچل پیدا کردی۔ ہلاک ہونے والوں میں پانچ افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔ ان افراد میں ایک گیارہ سالہ لڑکا بھی شامل ہے۔ فائرنگ کی آواز سن کر آنے والی ایک خاتون کو بھی قاتل نے ہلاک کردیا۔
کوپلی ٹاؤن شپ کے پولیس چیف مائیکل میئر کے مطابق پانچ افراد کی نعشیں ایک گھر کے اندر اور دو مزید لاشیں ایک قریبی سڑک پر پائی گئی۔ مشتبہ مسلح شخص نے بعد میں موقع پر پہنچنے والے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ بھی کی جبکہ جوابی فائرنگ کے نتیجے میں وہ ہلاک ہو گیا۔ پولیس اور ہسپتال ذرائع نے مشتبہ قاتل اور ہلاک شدگان کے نام ظاہر نہیں کیے۔
پولیس چیف نے مجموعی صورت حال کو انتہائی پیچیدہ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ اس واقعے کے ثبوت اور نشانات مختلف مقامات پر بکھرے ہوئے ہیں۔ تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہلاک شدگان کی تعداد نو ہو سکتی ہے کیونکہ ایک شخص انتہائی نازک حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔
پولیس نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ مسلح قاتل امکاناً کسی ایک شخص کے تعاقب میں ہوسکتا ہے اور اس کو اپنی گرفت میں لینے کے سلسلے میں وہ دوسرے لوگوں کو ہلاک کرتا چلا گیا۔ پولیس نے جائے وقوعہ کو ناقابل رسائی بنا دیا ہے۔
کوپلی ٹاؤن شپ کے لوگوں نے مقتول افراد کے لیے اتوار کے روز ہی مقامی چرچ میں ایک دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا۔ پولیس نے جس مقتول خاندان کا نام مخفی رکھا ہوا تھا اسے چرچ میں جانسن فیملی کے نام سے یاد کیا گیا۔
کوپلی ٹاؤن شپ کا قصبہ امریکی ریاست اوہائیو کے پانچویں بڑے شہر ایکرون کے قریب واقع ہے۔ اس کی کل آبادی چودہ ہزار بتائی گئی ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: ندیم گِل