ایلون مسک نےٹوئٹر کا کنٹرول سنبھال لیا، کئی عہدیدار فارغ
28 اکتوبر 2022
امریکہ کی مائیکرو بلاگنگ اور سوشل نیٹ ورکنگ سروس ٹوئٹر نے ابتدا میں ایلون مسک کی جانب سے 44 ارب ڈالر کی پیش کش کی مخالفت کی تھی لیکن جب انہوں نے اس معاہدے کو ترک کرنے کا اعلان کیا تو ٹوئٹر نے دنیا کے امیر ترین شخص پر مقدمہ دائر کر دیا۔
امریکی میڈیا نے جمعرات کو دیر گئے اطلاع دی کہ ایلون مسک نے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور اس کے چار اعلیٰ عہدیداروں کو فارغ کر دیا ہے۔
ایلون مسک اور ٹوئٹر کی جنگ: اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق فارغ کیے جانے والوں میں ٹوئٹر کے چیف ایگزیکیوٹیو بھارتی نژاد پراگ اگروال، اعلی قانونی اور پالیسی ایگزیکیوٹیو وجیہ گڈے، چیف فائنانشیل آفیسر نیڈ سیگال اور جنرل کونسلر سیان ایڈجیٹ شامل ہیں۔
مسک نے بدھ کو کمپنی کے ہیڈ کوارٹر کی اپنی ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں انہیں پورسلین کی ایک سنک لے جاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا تھا، "ٹوئٹر ہیڈکوارٹر میں داخل ہو رہا ہوں Let this sink in۔" گوکہ اس کا لفظی مطلب تو ہے کہ 'اس سنک کو اندر آنے دو' تاہم اصطلاح میں اس کا مفہوم 'جلد ہی بات سمجھ میں آجانا' ہے۔
ٹیسلا کمپنی کے سی ای او ایلون مسک نے اپنا ٹوئٹر پروفائل بھی تبدیل کرکے خود کو 'چیف ٹوئٹ' قرار دیا۔ انہوں نے اپنی لوکیشن بھی تبدیل کرکے ٹوئٹر کے سان فرانسسکو ہیڈکوارٹر کرلی ہے۔
ٹویٹر اور مسک آگے کیا کریں گے؟
جمعرات کو مسک نے ایک پیغام شیئر کیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ٹوئٹرکی خریداری کے حوالے سے ان کے ارادوں پر قیاس آرائیاں ''غلط'' تھیں اور وہ ''انسانیت کی مدد'' کے لیے ٹوئٹر خرید رہے تھے۔
ٹویٹر کا اسٹاک بدھ کے روز پلیٹ فارم کے لیے ایلون مسک کے 54.20 ڈالر فی شیئر خریداری آفر کے قریب پہنچ گیا تھا۔ یہ اس بات کی علامت تھی کہ سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ 44 بلین ڈالر کا معاہدہ ہفتے کے آخر میں عدالت کی جانب سے مقرر کردہ آخری تاریخ سے پہلے ہو جائے گا۔
ڈیلاویر کی چانسری عدالت نے اکتوبر کے اوائل میں معاہدہ مکمل کرنے کے لیے جمعے کی آخری تاریخ مقرر کی ہے۔ یہ فیصلہ ایک طرح کی 'اساطیری جنگ' کے بعد ہوا۔جس دوران مسک نے ٹویٹر حاصل کرنے کے پہلے معاہدے پر دستخط کیے، پھر اس سے دستبردار ہونے کی کوشش کی۔ اس کے بعد ٹویٹر نے ٹیسلا کے سی ای او پر مقدمہ دائر کر دیا تاکہ وہ اس معاہدے کو تسلیم کرنے پر مجبور ہو جائیں۔
ٹویٹر بورڈ نے ایلون مسک کی 44 ارب ڈالر کی پیش کش کی توثیق کر دی
بہت سے ٹویٹر صارفین نے اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ''آزادی اظہار'' کے تحفظ کے لیے مسک کے عہد پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایلون مسک نے مئی میں کہا تھا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ پر عائد پابندی کو واپس لے لیں گے۔ جنہیں واشنگٹن میں 6 جنوری کو ہونے والے فسادات سے ان کے تعلقات کی وجہ سے ٹویٹر سے ہٹا دیا گیا تھا۔
حالانکہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس پلیٹ فارم پر واپس نہیں آئیں گے۔ اس کے بجائے انہوں نے اپنی سوشل میڈیا ایپ 'ٹرتھ سوشل‘ شروع کر دیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو دنیا کے امیر ترین شخص کے ہاتھ میں دینے کے معاہدے نے بھی خدشات کو جنم دیا ہے۔
ج ا/ ص ز (اے ایف پی، رائٹرز)