بنی ولید میں قذافی کے حامیوں کی بغاوت
24 جنوری 2012خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق منگل کے روز لیبیا کے مقتول رہنما اور سابق حکمران معمر قذافی کے حامیوں نے قذافی کے گڑھ سمجھے جانے والے شہر بنی ولید میں حکومت کے خلاف مسلح بغاوت کر دی۔ مبصرین کے مطابق یہ صورت حال قومی عبوری کونسل کی حکومت کے لیے پریشان کن ہے۔ گزشتہ برس قذافی کے اقتدار کے خاتمے کے بعد سے نئی حکومت ملک کے تمام حصوں پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کی کوشیں کر رہی ہے، تاہم اس کو وقتاً فوقتاً قذافی کے حامیوں کی جانب سے سے مسلح بغاوت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بنی ولید کا باغیوں کے قبضے میں آ جانا مغربی ممالک کے لیے بھی کوئی اچھی خبر نہیں ہے۔ مغربی ممالک، بالخصوص نیٹو نے قذافی حکومت کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد نیٹو ممالک کی یہ کوشش رہی ہے کہ کسی طرح حکومت مخالف گروہوں کو غیر مسلح کیا جائے۔ ان کی یہ بھی کوشش ہے کہ ان گروہوں کو القاعدہ سے الگ کیا جائے یا پھر یہ کہ ان کو القاعدہ سے دور رکھا جائے۔
بنی ولید میں بغاوت عبوری کونسل کے لیے بھی ایک بری خبر ہے۔ نہ صرف یہ کہ آئے دن مسلح گروپ طرابلس کے نواحی علاقوں پر حملے کر رہے ہیں بلکہ گزشتہ ہفتے تو کونسل کے سربراہ کے دفتر پر مشتعل مظاہرین نے دھاوا بول دیا تھا۔
روئٹرز کے مطابق بنی ولید میں دو سے کے قریب عمائدین نے شہر کے لیے کونسل کے نامزد کردہ فوجی کونسل کو مسترد کر کے مقامی کونسل نامزد کر دی۔
رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عاطف بلوچ