'بے نظیر کو وزیر اعظم بننے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی'
10 فروری 2011پاکستان کی سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹوکے قتل کی تحقیقات کرنے والے ادارے ان کے دو بلیک بیری فونز سے ڈیٹا حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ یہ فون کچھ دن پہلے ہی کراچی میں ان کی رہائش گاہ بلاول ہاؤس سے برآمد ہوئے تھے۔ پاکستانی اخبار دی ایکسپریس ٹربیون کے مطابق اس ڈیٹا سے پتہ چلا ہے کہ پاکستان کےسینئر اہلکاروں اور امریکہ نے بے نظیر بھٹو کو وزیراعظم بنانے کی یقین دہانی کرائی تھی تھی۔
خبر کے مطابق یہ بات ایک ای میل سے پتہ چلی ہے، جو بے نظیر بھٹو کے ایک قریبی ساتھی نے انہیں بھیجی تھی۔ اخبار کے مطابق یہ قریبی شخصیت اب پارلیمنٹ کی رکن ہے۔ ای میل میں لکھا گیا تھا کہ امریکہ کی اس وقت کی وزیر خارجہ اور آئی ایس آئی کے اس وقت کے سربراہ نے بھٹو کو سال 2007ء کے انتخابات میں وزیراعظم بنانے کی حامی بھر لی ہے۔
23 اکتوبر 2007ء کو پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما بے نظیر بھٹو کو بھیجی گئی ای میل میں لکھا گیا ، "قابل احترام وزیراعظم صاحبہ، امریکہ نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ آئی ایس آئی کو ایک اہم پیغام بھیجا گیا ہے۔ اس پیغام میں آئی ایس آئی سے کہا گیا ہے کہ پارٹی کے معاملات میں دخل نہ دے اور انتخابی عمل سے دور رہے۔ سیکرٹری آف اسٹیٹ کونڈولیزا رائس اور ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلیجنس کے درمیان آپ کو وزیراعظم بنانے کے لیے ایک خفیہ معاہدہ ہوگیا ہے۔ بہت بہت مبارکباد وزیراعظم بے نظیر بھٹو۔"
اخبار کے مطابق پاکستانی فورنزک لیباریٹری کی طرف سے بے نظیر بھٹو کے زیر استعمال ان دونوں موبائل فونز سے حاصل شدہ ڈیٹا میں بعض ایسی معلومات بھی ہیں، جن سے پیپلز پارٹی کی اس رہنما کے قتل کی تحقیقات میں بہت مدد ملے گی۔
رپورٹ: افسراعوان
ادارت: امجد علی