1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن بشپ مکسا مستعفی ہونے پر تیار

22 اپریل 2010

جنوبی جرمن شہر آؤگزبُرگ کے بشپ والٹر مِکسا نے پاپائے روم بینیڈکٹ شانزدہم کو اپنے استعفے کی پیشکش کی ہے۔ جرمن بشپ مکسا، نوعمروں کے ساتھ بدسلوکی اور خُرد بُرد کے الزامات کے باعث، شدید تنقید کی زَد میں آئے ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/N38Y
جرمن بشپ والٹر مِکساتصویر: AP
5 Jahre Papst Benedikt XVI Papstwahl 2005 Flash-Galerie
پاپائے روم بینیڈکٹ شانزدہمتصویر: AP

جرمن بشپ نے پاپائے روم کے نام ایک خط میں اپنے استعفے کی پیشکش کی۔ بشپ مکسا کافی عرصے تک اپنے اوپر عائد تمام الزامات کو مسترد کرتے چلے آ رہے تھے تاہم اب انہوں نے اعتراف کر لیا ہے کہ شاید انہوں نے کبھی بچوں کو طمانچہ مارا ہو۔ والٹر مِکسا نے اس سلسلے میں اب معافی بھی مانگی ہے۔

بشپ کے پریس آفس نے جریدے ’’آؤگزبُرگر الگمائنے‘‘ کی ایک رپورٹ کی توثیق کر دی ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مِکسا نے اپنے استعفے کا جواز پبلک میں اپنی ذات پر جاری بحث اور اِس کی وجہ سے پادریوں اور مسیحی باشندوں میں پیدا ہونے والی بے یقینی کو قرار دیا ہے۔

جرمن بشپ پر الزام تھا کہ انہوں نے 1970ء اور1980ءکی دہائیوں میں کئی بچوں کو مارا پیٹا تاہم اُنہیں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے کسی بھی معاملے کا سامنا نہیں ہے۔

Kölner Dom BdT
جرمن شہر کولون کا مشہور زمانہ کتھیڈرلتصویر: AP

گزشتہ چند مہینوں سے یورپ کے کئی گرجا گھروں کے اندر بچوں کے ساتھ بدسلوکی، جنسی زیادتی اور دیگر نوعیت کے الزامات کے باعث رومن کیتھولک چرچ کو شدید دباوٴ کا سامنا ہے۔ جمعرات کے روز پاپائے روم نے آئرلینڈ کے ایک بشپ کا استعفیٰ منظور کر لیا۔ جیمز موریارٹی نامی اس بشپ پر بھی کئی الزامات تھے۔ انہوں نے یہ کہہ کر استعفیٰ دیا کہ وہ ’’ایک نیا آغاز‘‘ کرنا چاہتے ہیں۔

یہ بات آئر لینڈ کے کیتھولک چرچ نے ڈبلن میں بتائی ہے۔ اِس طرح کیتھولک کلیسا کے سربراہ اب تک اِس سکینڈل کی وجہ سے دئے جانے والے چھ میں سے چار استعفے منظور کر چکے ہیں۔ حکومت کے ایماء پر تیار کئے جانے والے ایک مطالعاتی جائزے کے مطابق آئر لینڈ میں کیتھولک پادری عشروں تک کلیسائی عہدیداروں کے ہاتھوں کم عمروں کے ساتھ جنسی زیادتی اور بدسلوکی کے واقعات پر پردہ ڈالتے رہے ہیں۔ متاثرین کی مجموعی تعداد چودہ ہزار پانچ سو بتائی گئی ہے۔

Richard Williamson
ہولوکاسٹ کی نفی کرنے والے برطانوی بشپ رچرڈ ولیمسنتصویر: AP

اس سے قبل اسی ہفتے کے آغاز پر پوپ نے امریکی ریاست میامی کے بشپ جان فوا لورا کا استعفیٰ قبول کیا۔ اس امریکی بشپ پر چرچ کے اندر زیادتیوں کے واقعات پر پردہ ڈالنے کا الزام تھا۔

سماجی معاملات کے علاوہ کیتھولک چرچ کو حالیہ عرصے میں سیاسی نوعیت کے سنگین معاملات کا بھی سامنا رہا ہے۔ جرمنی میں ہولوکاسٹ کی نفی کرنے والے برطانوی بشپ رچرڈ ولیمسن کے خلاف مقدمے کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔ سولہ اپریل کو جرمن شہر ریگنز برگ کی مقامی عدالت میں اس ستر سالہ بشپ کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوئی تاہم وہ خود عدالت میں حاضر نہیں ہوئے۔

جرمن عدالت نے ہولوکاسٹ کے منکر بشپ پر جرمانہ عائد کیا۔ سن 2008ء میں اس برطانوی بشپ نے جرمنی میں سویڈن کے ایک ٹیلی وژن چینل کے لئے ریکارڈ کئے جانے والے اپنےانٹرویو میں کہا تھا کہ ’’انہیں اس بات پر یقین نہیں ہے کہ نازی دور میں یہودیوں کو گیس چیمبرز میں مارا گیا ہوگا۔‘‘ جرمنی میں ہولوکاسٹ کا انکار کرنے کی قانونی طور پر اجازت نہیں ہے۔

رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی/خبر رساں ادارے

ادارت: امجَد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں