جی ایٹ کا اجلاس شروع
26 مئی 2011فرانس کے سیاحتی مقام دُووِل میں جاری اس دو روزہ سمٹ کے دوران امیر ترین ممالک کے رہنماؤں کی توجہ کا مرکز ایسے عرب ممالک بنے ہوئے ہیں، جہاں عوامی انقلابات نے یا تو آمر حکمرانوں کو اقتدار سے الگ کر دیا ہے یا وہ اس کے لیےکوشش میں جاری ہیں۔ اس سمٹ کے آغاز پر میزبان ملک فرانس نے زور دیا کہ یمن میں حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف جاری حکومتی کریک ڈاؤن ختم کرتے ہوئے صدر علی عبداللہ صالح کو اقتدار سے الگ ہو جانا چاہیے۔
عالمی رہنما لیبیا کے سیاسی بحران کے خاتمے کے علاوہ تیونس اور مصر کی موجودہ صورتحال پر اپنا ردعمل واضع کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بیشتر عرب ممالک میں عوامی انقلابات اور جاپان کے فوکو شیما ایٹمی بجلی گھر کے حادثے نے جی ایٹ ممالک کو سوچنے کے نئے مواقع فراہم کر دیے ہیں۔
یہ توقع بھی کی جا رہی ہے کہ اس دوران عالمی رہنما انٹرنیٹ کو ریگولیٹ کرنے کے حوالے سے بھی کئی اہم تجاویز مرتب کر سکتے ہیں۔ اسی لیے سماجی ویب سائٹ فیس بک کے بانی مارک سوکر برگ اور سرچ انجن گوگل کے سربراہ ایرک شمٹ بھی اس دو روزہ سمٹ میں شریک ہیں۔ اس دوران تحفظ ماحول اور عالمی اقتصادیات کو درپیش چیلنجوں پر بھی تبادلہ خیال ہو گا۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اس سمٹ میں شرکت کے لیے روانہ ہونے سے قبل جرمن پارلیمان میں اپنے خطاب میں کہا کہ عالمی رہنماؤں کو عرب ممالک میں جمہوریت کے فروغ میں مدد دینی چاہیے۔ مصر، تیونس اور لیبیا کے سیاسی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے میرکل نے کہا کہ جرمن حکومت ایسے ملکوں کے عوام کی ضرور مدد کرے گی، جنہوں نے جمہوریت کے لیے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا۔ انگیلا میرکل نے شام اور لیبیا میں حکومتی طاقت کے ناجائز استعمال کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان ملکوں کی صورتحال جلد از جلد بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
جرمن چانسلر نے کہا کہ برلن حکومت نیوکلیئر سیفٹی کے حوالے سے قائدانہ کردار ادا کرے گی۔ فوکو شیما کے ایٹمی بجلی گھر میں ہونے والے حادثے کے تناظر میں جرمن چانسلر نے کہا کہ جوہری بجلی گھروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے عالمی سطح پر معیارات وضع کرنے کی ضرورت ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے جرمن پارلیمان سے اپنے خطاب میں مزید کہا،’ ہم جی ایٹ سمٹ میں ایسے ہی منصوبہ جات کے ساتھ جا رہے ہیں تاکہ دیگر ممالک ہماری مثال اپنے سامنے رکھ سکیں‘۔
جی ایٹ سمٹ کے دوران مظاہروں کے پیش نظر دووِل میں سکیورٹی کے بہے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: مقبول ملک