خشک سالی سے متاثر پرندے، فضا سے غذا گرانے کا منصوبہ
12 جنوری 2012چین کے مشرقی صوبے جیانگ سی میں پویانگ جھیل ملک میں تازہ پانی کی سب سے بڑی جھیل ہے اور وہاں ہر سال سردیوں میں دیگر علاقوں اور ملکوں سے ہجرت کر کے آنے والے پرندے لاکھوں کی تعداد میں پہنچتے ہیں۔ لیکن مجموعی طور پر بہت کم بارشوں کی وجہ سے یہ جھیل بڑی تیزی سے خشک ہوتی جا رہی ہے۔
پویانگ جھیل میں اب ایسی مچھلیاں، آبی جڑی بوٹیاں اور پانی میں تیرتے ہوئے plankton کہلانے والے چھوٹے چھوٹے پودے بھی بہت کم ہو چکے ہیں جن پر نقل مکانی کرنے والے ایسے لاکھوں پرندے زیادہ تر گزارہ کرتے ہیں۔ پویانگ جھیل ایک محفوظ قدرتی خطہ بھی ہے۔
اس جھیل اور اس کے ارد گرد کے علاقے میں جانوروں اور نباتات کے تحفظ کے محکمے کے سربراہ ژاؤ جِن شَینگ کے بقول پچھلے سال نومبر سے دوسرے ملکوں اور خطوں سے نقل مکانی کر کے وہاں آنے والے پرندوں کو زندہ رہنے کے لیے کافی خوراک دستیاب نہیں ہے۔ عام طور پر یہ پرندے مارچ کے مہینے تک وہاں قیام کرتے ہیں اور پھر دوبارہ اپنی گرمائی منزلوں کی طرف پرواز کر جاتے ہیں۔
چینی حکام کے مطابق علاقائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ان پرندوں کو پویانگ جھیل کے ماحولیاتی نظام میں قیام کے دوران بھوک کے ہاتھوں مرنے سے بچانے کے لیے اب انہیں ہیلی کاپٹروں کے ذریعے خوراک مہیا کی جائے گی۔
حکام کے مطابق اس مقصد کے تحت ان لاکھوں پرندوں کے لیے فضا سے جھینگے، مکئی کے دانے اور ان کی پسندیدہ غذا کے طور پر دیگر اشیاء پھینکنے کا سلسلہ 23 جنوری سے پہلے شروع کر دیا جائے گا، جب چین میں نئے قمری سال کا آغاز ہوتا ہے۔
پویانگ جھیل کے قدرتی ماحولیاتی نظام کے نگران محکمے کے ایک اعلیٰ اہلکار وُو ہیپِنگ نے بتایا کہ ماضی میں بھی اس جھیل کا رخ کرنے والے لاکھوں پرندوں کو مقامی حکام کی طرف سے خوراک فراہم کی جا چکی ہے۔ لیکن کئی سال پہلے ایسا شدید برفانی طوفانوں کے دنوں میں کیا گیا تھا۔ اس مرتبہ تاہم اس اقدام کی ضرورت مسلسل خشک سالی کی وجہ سے پیش آئی ہے۔
جیانگ سی میں حیوانی اور نباتاتی حیات کے تحفظ کے محکمے کا کہنا ہے کہ پویانگ جھیل میں پانی اتنا کم ہو چکا ہے کہ اب وہاں کا رخ کرنے والے لاکھوں موسمی پرندوں میں سے بہت سے اس جھیل کے نواح میں واقع نو دوسری چھوٹی چھوٹی جھیلوں کا رخ بھی کر چکے ہیں۔ اس لیے ان کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے خوراک کی فراہمی اور بھی ناگزیر ہو گئی ہے۔
پویانگ کی چینی جھیل کا مجموعی رقبہ پچھلے ہفتے تک سکڑ کو صرف 183 مربع کلومیٹر یا 71 مربع میل رہ گیا تھا۔ معمول کی بارشوں کے بعد عام طور پر تازہ پانی کی اس جھیل کا کُل رقبہ ساڑھے چار ہزار مربع کلومیٹر تک ہوتا ہے، جو ایشیائی ملک سنگاپور کے مجموعی رقبے کے چھ گنا سے بھی زیادہ بنتا ہے۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک