1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خیبر پختونخوا میں اسکول اور گھروں پر دستی بموں سے حملے

عنبرین فاطمہ/ نیوز ایجنسیاں
20 مئی 2017

پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا میں ہفتہ بیس مئی کے روز نامعلوم حملہ آوروں نے ایک مقامی اسکول اور کم از کم چار گھروں پر دستی بموں سے متعدد حملے کیے۔ پولیس کے مطابق ان گرینیڈ حملوں میں مجموعی طور پر پندرہ افراد زخمی ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/2dHKo
Pakistan Shabqadar Anschlagopfer auf Liege
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Arbab

پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سے ہفتہ بیس مئی کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق پولیس نے بتایا کہ یہ دستی بم حملے شب قدر کے قصبے میں کیے گئے، جن کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

پولیس اہلکار زمان خان نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا کہ یہ گرینیڈ حملے جس قصبے میں کیے گئے، وہ پاکستان میں وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں سے ایک مہمند ایجنسی کے بالکل قریب واقع ہے۔

چارسدہ میں دوہرا  خودکش حملہ، ایف سی کا ایک افسر ہلاک

پشاور میں خودکش دھماکا، متعدد ہلاک و زخمی

پشاور میں بم حملہ، تین پیرا ملٹری اہلکار ہلاک

پولیس کے مطابق ملزموں کی تلاش جاری ہے، ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور کسی مسلح گروپ نے تاحال ان حملوں کی ذمے داری بھی قبول نہیں کی۔ تاہم ان بم دھماکوں کی وجہ سے ہفتے کی صبح مقامی شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

Pakistan Anschlag in Lahore
جماعت الاحرار اب تک متعدد دہشت گردانہ حملوں کی ذمے داری قبول کر چکی ہےتصویر: Getty Images/AFP

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پاکستان میں عسکریت پسندوں کی ممنوعہ تنظیم تحریک طالبان پاکستان یا ٹی ٹی پی کا ایک باغی گروہ جماعت الاحرار افغانستان کے ساتھ سرحد کے قریب واقع پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں اب تک کیے جانے والے بہت سے دہشت گردانہ حملوں میں سے متعدد ہلاکت خیز کارروائیوں کی ذمے د اری قبول کر چکا ہے۔ لیکن یہ بات فی الفور یقین سے نہیں کہی جا سکتی کہ شب قدر میں آج یہ حملے بھی جماعت الاحرار نے کیے۔

یہ نئے دستی بم حملے پاکستانی فوج کے اس حالیہ اعلان کے محض چند ہی روز بعد دیکھنے میں آئے ہیں، جس میں فوج کی طرف سے کہا گیا تھا کہ وہ صوبے کے بہت سے علاقوں میں دہشت گردوں اور عسکریت پسندوں کا خاتمہ کرنے میں کامیاب ہو چکی ہے۔