1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’داعش کی حامی پاکستانی خوش حال خواتین‘

عاطف بلوچ21 دسمبر 2015

کراچی پولیس نے کہا ہے کہ وہ خوشحال گھرانوں سے تعلق رکھنے والی ایسی خواتین کے ایک نیٹ ورک کو جلد ہی بے نقاب کر دے گی، جو انتہا پسند گروپ داعش کے لیے فنڈ ریزنگ کا کام کر رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1HRDM
Pakistan Polizei
تصویر: Getty Images/AFP/R. Tabassu

خبررساں ادارے اے ایف پی نے سندھ میں انسداد دہشت گردی ادارے کے سربراہ راجہ عمر خطاب کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک مشتبہ شخص کی گرفتاری کے بعد یہ سرچ آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مئی میں شعیہ اسماعلیوں پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی تحقیقات کے سلسلے یہ گرفتاری عمل میں آئی تھی۔

یاد رہے کہ مئی میں سانحہ صفورا یعنی شیعہ اسماعلیوں پر کیے گئے حملے میں چوالیس افراد مارے گئے تھے۔ پاکستان میں یہ ایسا پہلا حملہ تھا، جس کے لیے ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔ راجہ عمر خطاب کے مطابق گزشتہ ہفتے گرفتار کیے گئے اس مشتبہ شخص نے بتایا ہے کہ ان کی اہلیہ نے ’الذکر اکیڈمی‘ نامی ایک مذہبی ادارہ قائم کیا تھا ۔ انہوں نے کہا، ’’اس ادارے کا نہ تو کوئی دفتر تھا اور نہ ہی کوئی باقاعدہ نظام۔‘‘

راجہ عمر خطاب نے مزید کہا کہ اس گروہ میں بیس خواتین شامل ہیں، جو تمام خوشحال گھرانوں سے تعلق رکھتی ہیں، ’’یہ خواتین بطور ایک نیٹ ورک ، ’یو ایس بی‘ کے ذریعے داعش کی ویڈیوز، جہادی لٹریچر اور دیگر مواد کی تشہیر کرتی رہی ہیں۔ یہ خواتین اس گروہ کے اندر شادیوں کا کام بھی سرانجام دیتی رہی ہیں۔‘‘ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ خواتین انتہائی منظم انداز میں درس و تدریس کی آڑ میں خواتین کی ذہن سازی کرتی رہی ہیں۔

صوبہ سندھ میں انسداد دہشت گردی ادارے کے سربراہ کے مطابق یہ خواتین انتہا پسندوں کے لیے اسلام کے نام پر چندہ اکٹھا کرتیں اور بعد ازاں ان رقوم کو ملزم (گرفتار شدہ مشتبہ شخص) کو پہنچا دیتی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ سعد عزیز کی اہلیہ اور ساس بھی اس نیٹ ورک کا حصہ ہیں۔ سعد عزیز پر سانحہ صفورا اور امن کارکن سبین محمود کے قتل میں ملوث ہونے کے الزامات بھی عائد ہیں۔

Pakistan Karachi Anschlag auf Frauenrechtsaktivistin Sabeen Mehmud
سعد عزیز پر سانحہ صفورا اور امن کارکن سبین محمود کے قتل میں ملوث ہونے کے الزامات بھی عائد ہیںتصویر: picture-alliance/AP Photo/S. Adil

راجہ عمر خطاب کے مطابق جلد ہی خواتین کے اس نیٹ ورک کو بے نقاب کر دیا جائے گا۔ یہ امر اہم ہے کہ حکومت پاکستان ایسی خبروں کو مسترد کرتی ہے کہ پاکستان کو انتہا پسند گروہ داعش سے کوئی خطرہ لاحق ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں