روس نے یوکرینی انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنایا
22 جون 2023یوکرین کی ملٹری انٹیلی جنس سروس کے ترجمان آندری یوسوف نے سرکاری ٹیلی وژن سے گفتگو کرتے ہوئے ملکی خفیہ ایجنسی کے ہیڈ کوارٹرز پر روسی میزائل حملے کی تصدیق کر دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ حملہ مئی کے آخر میں کیا گیا تھا۔ تاہم انہوں نے بتایا کہ روس کو اس حملے میں نہ تو مطلوبہ اور نہ ہی اعلان کردہ اہداف حاصل ہوئے۔
قبل ازیں روسی صدر ولادیمیر پوٹن سمیت کئی دیگر عہدیداروں نے اس راکٹ حملے کی اطلاع دی تھی۔ میڈیا نے بتایا تھا کہ ایچ یو آر کے سربراہ اس حملے میں زخمی ہو گئے تھے۔ تاہم وہ منگل کو پہلی بار ٹیلی ویژن پر بغیر کسی جسمانی زخم کے نظر آئے۔
یوکرینی جنگ: چین روس پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے، شولس
چند روز پہلے ہی روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ملک میں جاری ایک کانفرنس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ یوکرین کے دارالحکومت کییف میں بہت سے اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں، لیکن وہ کئی وجوہات کی بنیاد پر ایسا کرنے کا حکم نہیں دے رہے۔ تاہم انہوں نے ان وجوہات کا ذکر کرنے سے گریز کیا تھا۔
روس سے کتابوں کی درآمد پر پابندی
دریں اثنا آج یوکرینی صدر ولوودیمیر زیلنسکی نے روس سے کتابوں کی درآمد پر پابندی کے ایک قانون پر دستخط کر دیے ہیں۔ اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات کو کم سے کم کرنا ہے۔
زیلنسکی نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر لکھا، ''مجھے یقین ہے کہ یہ قانون درست ہے۔‘‘ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بیلاروس اور مقبوضہ یوکرینی علاقوں میں چھپنے والی کتابوں کی تجارتی درآمد پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
صدر پوٹن جلد ہی نیٹو کے رکن ملک ترکی کا دورہ کریں گے، ماسکو
زیلنسکی کے دفتر نے ٹویٹر پر لکھا ہے، ''اس قانون سے یوکرینی ثقافت کو تحفظ ملے گا اور اس طرح یوکرین مخالف روسی پروپیگنڈے کا بھی مقابلہ کیا جائے گا۔‘‘
یوکرین کی وزارت ثقافت نے ملکی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح ملک کے پبلشنگ اور ڈسٹریبیوشن سیکٹر کو تحفظ حاصل ہوا ہے۔
ا ا / ش ح (اے پی، ڈی پی اے)