سالِ گزشتہ ہوابازی کے لیے محفوظ ترین سال
2 جنوری 2018ہالینڈ کی مشاورتی کمپنی ٹُو سیون زیرو (To70) بین الاقوامی کمرشل پروازوں کے عمل پر نگاہ رکھتی ہے اور اس ادارے نے ختم ہونے والے سال 2017 کو اس باعث محفوظ ترین سال قرار دیا ہے کیونکہ اس کے باون ہفتوں کے دوران کسی ہوائی کمپنی کی کوئی ایک بھی پرواز حادثے کا شکار ہو کر تباہی سے دوچار نہیں ہوئی۔
دنیا کے سب سے بڑے ہوائی جہاز کا تجرباتی پرواز کے دوران کریش
نیپال میں چھوٹے طیارے کا حادثہ، 23 افراد ہلاک
گزشتہ سال فضائی سفر کے لیے کتنا محفوظ تھا؟
روس میں بوئنگ طیارہ کا حادثہ، پچاس ہلاک
اس ادارے کا کہنا ہے کہ اس وقت اعداد و شمار کے مطابق ایک ملین پروازوں میں حادثات کا تناسب ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ اس کو اس طرح بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ سولہ ملین کمرشل پروازوں میں ایک پرواز کو تباہی کا سامنا ہو سکتا ہے۔ بین الاقوامی ہوابازی کے نگران ادارے نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔
ایوی ایشن کے انٹرنیشنل ادارے نے البتہ یہ ضرور واضح کیا ہے کہ سن 2017 کے دوران مختلف ہوائی کمپنیوں کے جہازوں کی پرواز کے دوران نامناسب صورت حال کا سامنا کرنا پڑا۔ بتایا گیا ہے کہ کارگو جہازوں کے حادثات بھی شامل کر لیے جائیں، تو اس باعث مجموعی طور پر 44 افراد ہلاک ہوئے۔
اسی طرح حادثے کے شکار کارگو جہاز گرنے کے نتیجے میں زمین پر پینتیس ہلاکتیں ہوئی تھیں۔ ایوی ایشن سیکٹر نے گزشتہ برس کو حادثات اور مجموعی ہلاکتوں کے تناظر میں گزشتہ اعداد و شمارکی روشنی میں اِسے محفوظ ترین سال قرار دیا ہے۔
گزشتہ برس کے آخری دنٓ یعنی اکتیس دسمبر کوایک چھوٹی ہوائی کمپنی نیچر ایئر کا سیسنا ہوائی جہاز کوسٹا ریکا کے ایک ساحلی علاقے میں پرواز کرتے ہی تباہ ہو گیا اور اس میں سوار ایک درجن افراد ہلاک ہوئے تھے۔
سن 2017 کو اس لیے بھی محفوظ ترین سال قرار دیا گیا کیونکہ سن 2016 کے دوران مجموعی طور پر سولہ حادثات میں 303 مسافروں کی جانیں ضائع ہوئی تھیں۔
گزشتہ برس کا سب سے خطرناک حادثہ کرغزستان میں ایک ترک کارگو ہوائی جہاز کی تباہی کا تھا۔ شدید دھند کی وجہ سے مال بردار ہوائی جہاز لینڈنگ کرتے ہوئے حادثے کا شکار ہو گیا اور اُس پر سوار پینتیس افراد مارے گئے تھے۔ یہ ایک کارگو پرواز تھی۔