شام کے لیے عرب مشن کی میعاد پوری ہو گئی
20 جنوری 2012عینی شاہدین کے مطابق جمعرات کے روز شامی حکومت کی فورسز باغیوں کے قبضے میں موجود ایک قصبے سے پیچھے ہٹ گئیں۔ شام کے دیگر حصوں میں کشیدگی ہنوز جاری ہے۔
دوسری جانب مختلف خبر ایجنسیوں کے مطابق جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب عرب ریاستوں کی تنظیم عرب لیگ کے معائنہ کاروں کے شام میں موجود مشن کی مدت بھی ختم ہو گئی ہے۔ مشن کے سربراہ کی جانب سے شام کی صورت حال پر رپورٹ ابھی مرتب کی جا رہی ہے اور ہفتے کے دن سے قبل اس رپورٹ کا قاہرہ میں قائم عرب لیگ کے مرکزی دفتر میں پیش کیا جانا ممکن دکھائی نہیں دے رہا۔
اتوار کے روز عرب لیگ کا ایک اہم اجلاس قاہرہ میں منعقد ہوگا، جس میں شام میں جاری سیاسی بحران اور شامی صدر بشار الاسد کی جانب سے جمہوریت پسند مخالفین پر تشدد کے حوالے سے عرب لیگ کے نئے لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا۔
تازہ رپورٹوں کے مطابق شام میں مزید بیس افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے دو فوجی افسر ہیں۔ عرب لیگ کے معائنہ کاروں کی شام میں آمد سے لے کر اب تک چھ سو افراد کے لقمہء اجل بن جانے کی اطلاعات ہیں۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس مارچ سے جاری اس بحران کے نتیجے میں پانچ ہزار سے زائد افراد کو جان سے ہاتھ دھونے پڑے ہیں۔ جرمنی، امریکہ اور دیگر ممالک شامی صدر پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ شام میں جمہوری اصلاحات کریں اور اقتدار پر امن طریقے سے منتقل کریں۔ تاہم صدر اسد کی جانب سے مظاہرین کو طاقت کے ذریعے کچلنے کا عمل جاری ہے۔
روس کا کہنا ہے کہ وہ شام کے خلاف کسی بھی قسم کی فوجی مداخلت کو سلامتی کونسل میں ویٹو کر دے گا۔
رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: مقبول ملک